Wednesday, May 1, 2024

ایون فیلڈ ریفرنس ، نیب آرڈیننس کے تحت کوئی رولز واضح نہیں، گواہ عمران ڈوگر

ایون فیلڈ ریفرنس ، نیب آرڈیننس کے تحت کوئی رولز واضح نہیں، گواہ عمران ڈوگر
May 7, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) شریف فیملی کے خلاف لندن فیلٹس ریفرنس پر جرح کے دوران مریم نواز کے وکیل امجد پرویزکی جرح پر نیب کے گواہ عمران ڈوگر نے بتایا کہ نیب آرڈیننس کے تحت کوئی رولز واضح نہیں ۔ احتساب عدالت اسلام آباد میں ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی ۔  دوران سماعت گواہ عمران ڈوگر نے بتایا نیب تفتیش کے لیے ایس او پیز  ہیں۔ جب شکایت آئے تو عام طور پر ملزم کو نہیں بلاتے مگر کیس کی نوعیت دیکھی جاتی یے۔ انکوائری مکمل ہونے کے بعد طلبی کے نوٹس بھیجے جاتے ہیں۔ انکوائری مکمل ہونے پر ریجنل بورڈ میٹنگ میں فیصلہ کیا جاتا ہے کہ انکوائری کو تفتیش میں تبدیل کرنا ہے یا ختم۔ پہلے طلبی کے نوٹس پر عمل نہ ہو تو ملزم کو دوبارہ نوٹس بھیجا جاتا ہے۔ جرح کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے اعتراض کرتے ہوئے کہا  کہ لگتا ہے وکیل صفائی نے نواز شریف کی بجائے شرجیل میمن والا رجسٹر کھول لیا ہے۔ گواہ عمران ڈوگر نے مزید بتایا کہ پندرہ اگست 2017 کے خط کو ریفرنس کا حصہ نہیں بنایا۔ خط سے یہ معلوم نہیں ہوتا کہ کسے لکھا گیا۔ نیب کے گواہ عمران ڈوگر نے کہا کہ ملزمان کے علاوہ کچھ لوگوں کے کردار کا تعین کرنا تھا اس کو تفتیش ریکارڈ کاحصہ نہیں بنایا ۔ مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر سے متعلق ایسا کوئی ریکارڈ نہیں جو حاصل کیا اور ریکارڈ کا حصہ نہ بنایا ہو۔ کیس میں جتنے بھی گواہوں کے بیان ریکارڈ کئے اس میں خود سے کوئی ترمیم نہیں کی ۔