Saturday, April 20, 2024

ایون فیلڈ ریفرنس ، نوازشریف نے 128میں سے 47 سوالات کے جوابات دیئے

ایون فیلڈ ریفرنس ، نوازشریف نے 128میں سے 47 سوالات کے جوابات دیئے
May 21, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) سابق وزیراعظم نوازشریف کا ایون فیلڈ ریفرنس میں بیان مکمل نہ ہو سکا، نوازشریف تقریباً4 گھنٹے تک روسٹرم پر کھڑے رہے اور 128 میں سے صرف47 سوالوں کے جوابات دیئے۔ سابق وزیراعظم کا بیان کل بھی قلمبند کیا جائے گا۔ احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ سابق وزیراعظم نوازشریف نے عدالت کی جانب سے پوچھے گئے 128 میں سے 47 سوالات کے جوابات ریکارڈ کرائے۔ اس موقع پر نامزد تینوں ملزمان نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کمرہ عدالت میں موجود رہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے پہلے سوال میں اپنے عوامی عہدوں کی تفصیلات پڑھ کر سنائیں۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی طرف سے لکھے گئے ایم ایل ایز عدالت میں پیش نہیں کئے گئے، اور نہ ہی ان کی بنیاد پرفیصلہ دیا جائے۔ جےآئی ٹی سپریم کورٹ کے حکم پر تشکیل دی گئی، جبکہ آئین کا آرٹیکل 10 شفاف ٹرائل کا حق دیتا ہے لیکن عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے ان فیئر ٹرائل کا حق متاثرہوا، جے آئی ٹی کے ممبران پر اعتراض تھا۔ جو پہلے بھی ریکارڈ کرایا۔ نوازشریف نے جے آئی ٹی کے دوسرے رکن عامر عزیز پر اعتراض دہراتے ہوئے کہا کہ عامر عزیز 2000 میں ان کے خاندان کے خلاف ریفرنسز میں تفتیشی تھے، عرفان منگی کی تعیناتی کا کیس سپریم کورٹ میں ابھی تک زیر التوا ہے۔ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا سے متعلق نوازشریف نے کہا کہ تحقیقات میں واجد ضیا کی جانبداری عیاں ہے، انہوں نے اپنے کزن کے ذریعے تحقیقات کرائیں۔ جے آئی ٹی کی 10 والیم پر مشتمل خودساختہ رپورٹ غیرمتعلقہ تھی، جوو ناقابل قبول شہادت ہے۔ نوازشریف نے کہا کہ طارق شفیع کے بیان حلفی سے ظاہر ہوتا ہے کہ گلف اسٹیل قرض کی رقم سے بنائی گئی، گلف اسٹیل کے 25 فیصد حصص کی فروخت کے معاہدے سے متعلق ایم ایل اے پیش نہیں کیا گیا، طارق شفیع اور شہبازشریف نے ان کی موجودگی میں معاہدے پر دستخطوں سے انکار نہیں کیا۔ اس کے بعد سماعت کل تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔