اینکر مرید عباس قتل کیس میں پولیس نے انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کر دیں
کراچی (92 نیوز) اینکر مرید عباس سمیت دو افراد قتل کیس میں پولیس نے انسداددہشت گردی کی دفعات شامل کردیں ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مرید عباس اور خضرحیات قتل سے معاشرے میں دہشت اور خوف وہراس پھیلا۔
پولیس نے چالان منظوری کے لیے ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر جنرل کے پاس جمع کرا دیا جس میں کہا کہ ملزم عاطف زمان کے خلاف کیس انسداددہشت گردی عدالت میں چلایا جائے۔
ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر جنرل نے چالان کی منظوری کے لیے چار پراسیکیوٹرز پر مشتمل کمیٹی بنا دی۔ تفتیشی افسر نے چالان عدالت میں جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی۔ عدالت نے پولیس کو ایک روز کی حتمی مہلت دے دی۔
کراچی میں کاروباری تنازع پر گولیاں چل گئیں تھیں۔ ٹی وی چینل کے اینکر سمیت 2 افراد سے جینے کا حق چھین لیا گیا تھا۔ ٹی وی اینکر مرید عباس اور ساتھی خضر حیات کے قتل کے بعد کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آئی جس میں مرید عباس کی لاش کو لفٹ کے ذریعے عمارت سے باہر لے جاتے دیکھا گیا، اس دوران پولیس اہلکار بھی عمارت میں داخل ہوئے ۔
ایک اور فوٹیج میں 2 افراد کو سیڑھیوں سے اترتے اور جان بچانے کیلئے بھاگتے دیکھا گیا جبکہ ملزم عاطف زمان اور اس کے ساتھ ایک شخص ہاتھ میں اسلحہ تھامے عمارت سے باہر جاتے اور پھر واپس آتا ہے ۔