این ٹی ڈی سی اور سی پی پی اے کی جانب سے خلاف ضابطہ دو آئی پی پیز کے معاہدوں میں ترمیم کا انکشاف
اسلام آباد (92 نیوز) این ٹی ڈی سی اور سی پی پی اے کی جانب سے خلاف ضابطہ دو آئی پی پیز کے معاہدوں میں ترمیم کا انکشاف ہو گیا۔
نجی بجلی گھروں اے ای ایس لعل پیر اور پاک جن کے معاہدے میں خلاف ضابطہ ترمیم سے قومی خزانے کو 15 ارب روپے سالانہ نقصان پہنچانے کا انکشاف ہوا۔ دونوں پاور پلانٹس کی خلاف ضابطہ کم ازکم لوڈنگ 20 فیصد سے بڑھا 50 فیصد کردی گئی۔ کم ازکم لوڈنگ بڑھنے سے سستے پاور پلانٹس بند کرکے اے ایس لعل پیر اور پاک جن سے فرنس آئل پر مہنگی بجلی کی خریداری کو لازم کر دیا گیا ہے۔
خلاف ضابطہ پالیسی گائیڈ لائنر جاری کرنے پر این ٹی ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے متعقلہ جنرل منیجر محمد ایوب کو ترقی سے نوازتے ہوئے ایم ڈی این ٹی ڈی سی تعینات کر دیا جبکہ خلاف ضابطہ اقدام کی نشاندہی اور کاروائی کا مطالبہ کرنے والے ایم ڈی این ٹی ڈی سی انجینئر ڈاکٹر خواجہ رفعت کو عہدے سے ہٹا کر حیدرآباد بھیج دیا گیا۔
92نیوز کو موصول دستاویز کے مطابق کم سے کم لوڈنگ 20 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کرنے سے صارفین کے ٹیرف میں اضافے کے ساتھ ساتھ سستے کوئلے، سولر، گیس اور نیوکلیئر پلانٹس کی پیداوار میں کمی ہو گی۔ گردشی قرضے میں بھی اضافہ ہو جائے گا۔