Sunday, September 8, 2024

این اے 122 کے فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ الیکٹورل ریفارمز کی ضرورت ہے: آفتاب شیرپاﺅ

این اے 122 کے فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ الیکٹورل ریفارمز کی ضرورت ہے: آفتاب شیرپاﺅ
August 23, 2015
پشاور (92نیوز) قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاو نے کہا ہے کہ پاک انڈیا مذاکرات کو سبوتاژ کیا گیا، مذاکرات کو آگے بڑھانا چاہیے ورنہ کشیدگی مزید پھیلے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں اور تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر پاک افغان تعلقات بہتر بنانے میں کردار ادا کرنا چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق پشاور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاو¿ نے کہا کہ پاک انڈیا مذاکرات کو سبوتاژ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے بصورت دیگر کشیدگی مزید پھیلے گی۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں اشرف غنی نے پاک افغانستان تعلقات بہتر بنانے کےلئے اقدامات کئے مگر وہاں بھی بدگمانی پیدا کی گئی اور اب افغانستان پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات عائد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جب امریکی فوجیں افغانستان سے نکل رہی ہیں پاک افغان تعلقات کشیدہ ہونا نیک شگون نہیں۔ آفتاب شیرپاو کا کہنا تھا کہ حکمران اور تمام سیاسی جماعتیں مل کر پاک افغان تعلقات بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر نیشنل ایکشن پلان پر صحیح معنوں میں عملدر آمد ہوتا تو شجاع خانزادہ کا واقعہ پیش نہ آتا، نیشنل ایکشن پلان پر کام تیز کرنا ہوگا۔ خیبرپختونخوا حکومت میں شمولیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے آفتاب شیرپاو کا کہنا تھا کہ اس بارے میں پاکستان تحریک انصاف سے بات چیت جاری ہے تاہم تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ این اے 122 پر الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں، فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ الیکٹورل ریفارمز کی ضرورت ہے۔