Sunday, September 8, 2024

این اے 120 میں ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی

این اے 120 میں ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی
September 17, 2017

لاہور (92 نیوز) الیکشن کمیشن کی کارروائی بھی صرف نوٹسز جاری کرنے تک محدودرہی۔ 50 اراکینِ پارلیمنٹ میں سے صرف 2 نے نوٹس کا جواب دینے کی زحمت گوارا کی۔

 این اے 120 میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر الیکشن کمیشن نے نوٹس جاری کرنے کی نصف سنچری مکمل کر لی۔ تاریخ کی انوکھی انتخابی مہم کے دوران اراکینِ قومی و صوبائی اسمبلی نے اپنی اپنی جماعتوں کے امیدواروں کے حق میں کھل کر عوامی رابطے، جلسے جلوس اور ریلیوں میں شرکت کی۔

الیکشن کمیشن کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی 39 شکایات پاکستان تحریکِ انصاف کی امیدوار یاسمین راشد نے درج کروائیں اور 8 پیپلز پارٹی کے فیصل میر نےدرج کروائیں ۔

جبکہ مسلم لیگ ن کی بیگم کلثوم نواز نے کوئی شکایت رجسٹر نہیں کروائی۔ مسلم لیگ ن کے رہنماوں کو 20، تحریکِ انصاف کو 4، اور مسلم لیگ ن کو 3 نوٹسز جاری ہوئے۔ جبکہ ضلعی حکومت، چیف سیکرٹری، پی ایچ اے سمیت دیگر اداروں کو ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کروانے کے لیے 20 نوٹسز جاری کیے گئے۔

الیکشن کمیشن اپنے ہی طے کردہ انخابی قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کروانے میں مکمل طور پر بے بس دکھائی دیا۔ حد تو یہ ہے کہ جن 50 اراکینِ پارلیمنٹ کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے نوٹس جاری کیے گئے ان میں سے صرف 2 ارکان جن میں پرویز ملک اور کیپٹن صفدر ہیں انہوں نے کمیشن کو اپنے جوابات ارسال کیے ہیں۔