Friday, May 10, 2024

ایم ڈی پی آئی اے تقرری کیس، وفاقی حکومت نے جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا

ایم ڈی پی آئی اے تقرری کیس، وفاقی حکومت نے جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا
February 15, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) ایم ڈی پی آئی اے تقرری کیس میں وفاقی حکومت نے اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا۔ تقرری کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست کو بدنیتی قرار دے دیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل خرم سعید کی جانب سے 9 صفحات پر مشتمل جواب میں موقف اپنایا گیا کہ ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد ایم ڈی پی آئی اے ارشد محمود ملک نے غیرقانونی کام کے خلاف سخت ایکشن لیے۔ ارشد محمود ملک نے جعلی ڈگری اور غیرقانونی تقرریوں والوں کے خلاف بھی ایکشن لیا۔ سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ ارشد محمود کی تعیناتی کے بعد پی آئی اے کے ریونیو میں 44 فیصد اضافہ ہوا، 75 فیصد آپریشنل لاسز میں کمی آئی۔ انہیں فنانس، کمرشل، کنٹریکٹنگ، ہیومین ریسویس سمیت تمام شعبوں میں تجربہ حاصل ہے، ان کی تعیناتی کے بعد پی آئی اے کے مسائل میں واضع کمی ہوئی۔ تحریری جواب میں وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ ارشد محمود کی تقرری بھی طے کردہ پیرا میٹرز کے مطابق ہوئی جس کی منظوری وفاقی کابینہ نے دی۔ ارشد محمود بطور ڈپٹی چیئرمین کامرہ میں جے ایف تھنڈر طیارے بنانے، مارکیٹنگ کرنے اور فروخت کرنے کی ذمہ داری سرانجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے کامرہ میں ریکارڈ 16 تھنڈر طیارے بنائے جبکہ بطور چیئرمین جے ایف تھنڈر بلاک 3 بھی بنایا۔