Thursday, April 25, 2024

ایم اے او کالج کے لیکچرار کی خودکشی کاذمہ دار کون ، سوال اٹھنے لگے

ایم اے او کالج کے لیکچرار کی خودکشی کاذمہ دار کون ، سوال اٹھنے لگے
October 20, 2019
لاہور ( 92 نیوز) ایم اے او کالج لاہور کے لیکچرار افضل محمود کی خودکشی کا ذمہ دار کون ہے ، سوالات اٹھنے لگے ،  ہراسگی کا الزام تو انکوائری میں  ہی غلط ثابت ہو گیا ، کریکٹر سرٹیفکیٹ  تین ماہ تک جاری نہ کر کے کالج انتظامیہ نے بے حسی کی انتہا کر دی جو پروفیسر افضل محمود کی جان لے  گیا۔ ہراسگی الزامات پربے گناہ استاد کی جان چلی گئی، ذمہ دارکون تاحال سراغ نہ لگایا گیا۔ ایم اے او کالج کے لیکچرار افضل محمود کی خودکشی نے کئی سوالات چھوڑ دیے ۔افضل محمود کی بے گناہی ثابت ہو گئی، لیکن اسے تحریری ثبوت کیوں نہ دیا گیا؟، تین ماہ تک افضل محمود جس کرب سے دوچار رہے کسی کے کان پر جوں تک رینگی؟،کالج کے پرنسپل  نے اپنی ذمہ داری کیوں پوری نہ کی؟۔معاملے پر لاپرواہی کا مظاہرہ کیوں کیا گیا؟۔ انکوائری کمیٹی کی سربراہ ڈاکٹرعالیہ نے افضل محمود کے خط کو بھی سنجیدہ کیوں نہیں لیا ، افضل محمود نے انصاف مانگتے مانگتے زندگی کا خاتمہ کرلیا لیکن جس نے الزام لگایا اس کے خلاف کیوں کارروائی نہ ہوئی؟۔ چینل 92 نیوز اسٹوڈیو میں سوالوں کا جواب دیتے ہوئے افضل محمود کے دوست اور ایم اے او کالج کے لیکچرار عاطف بٹ کا کہنا تھا کہ افضل محمود بہت ہنس مکھ اور زندگی سے بھرپورانسان تھے اور اس سارے معاملے سے بہت پریشان تھے، اس حوالے سے ڈاکٹر عالیہ کو بھی آگاہ کردیا تھا، سمجھ سے باہر ہے افضل محمود کی بے گناہی کا لیٹر کیوں جاری نہیں ہوا ۔ ماہر نفسیات ڈاکٹر تہمینہ کا کہنا تھا کہ معاشرے میں منفی رویے کی وجہ سے سب کچھ ہوا،جب دماغی دباؤ زیادہ ہوتا ہے تو اس قسم کے واقعات پیش آتے ہیں، افضل محمود کو سہارے کی ضرورت تھی۔ بہتان تراشی کسی کی جان لے  سکتی ہے،الزام لگانےوالے  یہ  کب سوچیں گے؟،افضل محمود کی موت ساتھی اساتذہ کو سوگوار کر گئی ہے،  ہمیں افضل محمود کیس سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔