Saturday, April 20, 2024

ایل این جی کیس میں مفتاح اسماعیل کی ضمانت منظور

ایل این جی کیس میں مفتاح اسماعیل کی ضمانت منظور
December 23, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایل این جی  کیس میں لیگی رہنما مفتاح اسماعیل کی ضمانت منظور کرلی،  عدالت نے ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت دے دی ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک اور لیگی رہنما کو رہائی کا پروانہ جاری کردیا ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی ایل این جی کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کی ۔ وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ انکے موکل پر کنسلٹنٹ کی غیرقانونی تقرری کا الزام ہے جبکہ کنسلٹنٹ کو یو ایس ایڈ نے لگایا اور اس وقت مفتاح اسماعیل سوئی سدرن بورڈ میں تھے ہی نہیں ۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ لیگی رہنما مفتاح اسماعیل کا کتنا جسمانی ریمانڈ لیا گیا؟ ، کیا نیب کی تفتیش مکمل ہوگئی؟   ۔ نیب پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ نے کہا کہ مفتاح اسماعیل 49 روز نیب حراست میں رہے  ،کیس کی تحقیقات جاری ہیں، عبوری ریفرنس دائر کیا جاچکا، سیکرٹری پیٹرولیم وعدہ معاف گواہ بن گئے ، چیئرمین سوئی سدرن کمپنی زبیر صدیقی سمیت گواہوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔ جسٹس میاں گل حسن نے ریمارکس دیے کہ زبیر صدیقی خود نیب کیسز کے ملزم ہیں ۔ عدالت نے ملزم جیل میں رکھنے کی وجوہات بارے استفسار کیا تو نیب پراسکیوٹر نے لیگی رہنما کے بیرون ملک فرار ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جرم ثابت ہونے تک ملزم بے گناہ تصور ہوتا ہے  ، وائٹ کالر کرائم میں گرفتاری کی ضرورت ہی نہیں ہوتی۔ عدالت نے مفتاح اسماعیل کی ضمانت منظور کر تے ہوئے ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے حکم دے دیا۔ ادھر عدالت نے پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل میمن کی 5 لاکھ  روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض یکم جنوری تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔