Friday, May 17, 2024

ایل این جی کیس، شاہد خاقان کیخلاف ضمنی ریفرنس کی کاپی 92 نیوز نے حاصل کرلی

ایل این جی کیس، شاہد خاقان کیخلاف ضمنی ریفرنس کی کاپی 92 نیوز نے حاصل کرلی
August 22, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) ایل این جی کیس میں شاہد خاقان عباسی کیخلاف ضمنی ریفرنس کی کاپی 92 نیوز کو موصول ہو گئی۔ ریفرنس کے مطابق غیر قانونی معاہدوں سے قومی خزانے کو 21 ارب روپے کا نقصان پہنچ چکا اور آئندہ دس سالوں میں مزید 47 ارب روپے کا نقصان ہوگا۔ نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں دائر ایل این جی کیس میں ضمنی ریفرنس کی کاپی 92 نیوز کو موصول ہوگئی، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر الزامات کی بوچھاڑ کردی۔ ضمنی ریفرنس کے مطابق من پسند کمپنیوں کو غیر قانونی ٹھیکوں سے 14ارب روپے کا فائدہ پہنچایا گیا، چار سال تک دوسرا ٹرمینل فعال نہ بنایا، ساڑھے 7 ارب روپے ضائع ہو گئے۔ انتیس  دسمبر 2017کو شاہد خاقان کے اکائونٹ میں ایم ڈی ائیر بلیو کی جانب سے  736ملین منتقل ہوئے، یہ رقم شاہد خاقان کو ملنے والی تنخواہ کے علاوہ تھی جسے ایس ای سی پی نے بھی غیر قانونی کہا۔ بعد میں یہی 560 ملین روپے شاہد خاقان نے واپس اپنے بیٹے کے اکائونٹ میں منتقل کیے۔ ضمنی ریفرنس کے مطابق کنسلٹنٹ فلپ ناٹمین اور شنا صادق کی خدمات رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حاصل کی گئیں، کنسلٹنٹس نے غیر شفاف طریقے سے ٹرمینل کے ٹھیکے غیر قانونی کمپنیوں کو دیئے۔ شاہد خاقان کی وزارت نے سپریم کورٹ میں شفافیت یقینی بنانے کا وعدہ کیا تھا، لیکن شاہد خاقان نے  سپریم کورٹ ہدایات کے برعکس فلپ ناٹمین جیسے مشکوک کردار کو کام جاری رکھنے کا کہا۔ نیب نے موقف اپنایا کہ ایل این کی غیر قانونی معاہدوں سے اکیس ارب روپے کا نقصان پہلے ہی ہو چکا لیکن ابھی بس نہیں ہوئی۔ آئندہ دس سال میں 47 ارب کا مزید نقصان پہنچے گا۔ شاہد خاقان پر منی لانڈرنگ اور سپریم کورٹ احکامات کی خلاف ورزی کے الزامات بھی عائد ہیں۔