Thursday, April 18, 2024

ایل این جی ریفرنس کی مکمل تفتیشی رپورٹ احتساب عدالت میں جمع

ایل این جی ریفرنس کی مکمل تفتیشی رپورٹ احتساب عدالت میں جمع
February 8, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) ایل این جی ریفرنس کی مکمل تفتیشی رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرا دی گئی ، رپورٹ کی کاپی 92 نیوز نے حاصل کرلی۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان پر من پسند کمپنیوں کو نوازنے کا منصوبہ بنانے اور کابینہ سے بھی حقائق چھپا کر دھوکے کا الزام عائد ہے ، تین وعدہ معاف گواہان کے بیانات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں ۔ نیب کی جانب سے ایل این جی ریفرنس کی تفتیشی رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرا دی گئی ، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو مرکزی ملزم قرار دے دیا ۔ من پسند کمپنیوں کو نوازنے کا منصوبہ بنانے اور کابینہ سے بھی حقائق چھپا کر دھوکے کا الزام عائد  کیا گیا ہے ۔ سابق ایم ڈی انٹر سٹیٹ گیس  مبین صولت، ایم ڈی سوئی سدرن ذوہیر صدیقی اور سیکرٹری پٹرولیم عابد سعید وعدہ معاف بن گئے  ، تین بڑے وعدہ معاف گواہان کے بیانات بھی تفتیشی رپورٹ کا حصہ ہیں ۔ نیب نے رپورٹ میں موقف اختیار کیا ہے کہ وعدہ معاف گواہ مبین صولت کے مطابق شاہد خاقان کا مقصد ایک کمپنی کو ٹھیکہ دینا تھا ، ٹینڈر کا ڈیزائن دانستہ طور پر  ایسا تشکیل دیا گیا کہ بولی میں  میں ایک ہی کمپنی کامیاب ہو ۔ رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نے کابینہ سے بھی دھوکہ کیا اور ٹرمینل کی قیمت سے متعلق درست حقائق نہیں بتائے ،  کاغذات میں ایل این جی کی یومیہ ضرورت اصل سے دو گُناہ ظاہر کی گئی  ، آج بھی یومیہ ضرورت 400 کیوبک فٹ جبکہ درآمد 800 کیوبک فٹ ہے ۔ لیگی رہنما کے اقدامات سے ایل این جی مہنگے داموں درآمد ہوئی اور کئی سیکٹرز ایل این جی خریدنے کو تیار نہیں۔