Saturday, May 11, 2024

ایل این جی اسکینڈل ، شاہد خاقان ، مفتاح اسماعیل کا جوڈیشل ریمانڈ

ایل این جی اسکینڈل ، شاہد خاقان ، مفتاح اسماعیل کا جوڈیشل ریمانڈ
September 26, 2019
اسلام آباد(92 نیوز ) ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل  کے مزید جسمانی ریمانڈ کی نیب کی استدعا مسترد کر دی گئی ۔ نیب کی  جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد مسترد کرتے ہوئے احتساب عدالت نے ایل این جی اسکینڈل میں شاہد خاقان عباسی ، مِفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق کو15 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا، سابق وزیراعظم نے 9 صفحات پرمشتمل تحریری بیان بھی جمع کرادیا۔ نیب ٹیم نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اورسابق ایم ڈی پی ایس اوشیخ عمران الحق کواحتساب عدالت کے جج محمد بشیر کےروبرو پیش کیا۔ دوران سماعت شاہد خاقان عباسی نے 9 صفحات پرمشتمل تحریری بیان جمع  کرایا ، نیب پراسیکیوٹرنے ایک بار پھر تینوں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ، شاہد خاقان عباسی نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ریمانڈ جتنا مرضی لے لیں ، بنانا ری پبلک بنائی ہوئی ہے، ملزم کو گرفتار پہلے کیاجاتاہے ،کیس بعد میں بناتے ہیں، یہ پولیٹیکل انجینئرنگ ہے۔ جج محمد بشیر نے ریمارکس دئیے کہ کہ وہ اس بار جسمانی ریمانڈ نہیں دیں گے ، عدالت نے تینوں ملزمان کو ریمانڈ ریمانڈ پرجیل بھیجتے ہوئے 11 اکتوبرکودوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔ میڈیا سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نیب لوگوں کی تذلیل کرتا ہے، اوپن ٹرائل ہونا چاہیے تاکہ سب کوپتہ چلے، لوگوں کو اکسایا جارہا ہے کہ آپ وعدہ معاف گواہ بن جائیں۔ سابق وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ان کے ساتھ مس ہینڈلنگ نہیں ہوئی ، کوشش کی گئی تھی لیکن انہوں نے مس ہینڈل کرنے والے کوہینڈل کرلیا ،  انہیں جو گلاس مارے گا وہ بھی اسے ماریں گے۔