Friday, April 26, 2024

ایف بی آر نے بے نامی جائیداد اور اثاثوں کی تشریح کر دی

ایف بی آر نے بے نامی جائیداد اور اثاثوں کی تشریح کر دی
March 13, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) ایف بی آر نےبے نامی جائیدادوں اور اثاثوں کی نئی تشریح کر دی  جبکہ جائیدادوں کی ضبطی کے لیے اصول وضع کر لیے ۔ ایف بی آر  نے بے نامی جائیدادوں ، بینک اکاؤنٹس اور سٹاک مارکیٹ میں بے نامی سرمایہ کاری کے خلاف کاروائی کا فیصلہ   کر لیا ۔

بے نامی جائیداد کی تشریح

بے نامی ایکٹ 2017 کے تحت بے نامی منقولہ و غیر منقولہ اثاثہ جات بھی اس کاروائی کے تحت ضبط کیے جا سکیں گے ۔ بے نامی ایکٹ 2017 اور بے نامی رولز 2019 کے تحت جعلی یا فرضی نام پر رکھا گیا جائیداد یا اثاثہ، ایسی جائیداد جس کے مالک لا پتہ ہوں، ایسی جائیداد جس کے مالک کو اپنی ملکیت کا علم نہ ہو بے نامی تصور ہو گا ۔ خاندان کی ملکیتی جائیداد جس میں اہلیہ ، خاوند ، بیٹی ، بیٹے ، بہن ، بھائی ، نانا یا دادا میں سے کسی کا حصہ ہو گا وہ جائیداد یا اثاثہ ایکٹ کے تحت بے نامی تصور نہیں ہو گا۔