ایف بی آر نے بجٹ کے موقع پر ٹیکس جمع نہ ہونے کی ذمہ داری حکومتی پالیسی کو قرار دیدیا
اسلام آباد ( 92 نیوز) ایف بی آر نے بجٹ کے موقع پر ٹیکس جمع نہ ہونے کی ذمہ داری حکومتی پالیسی کو قرار دیدیا، پالیسی کے خلاف پارلیمنٹ کو دستاویزی ثبوت بھی پیش کر دیے ، ٹیکس اخراجات سمری 2020 میں ٹارگٹ پورا نہ ہونے کی بنیادی وجوہات بھی بیان کردیں۔
بجٹ میں ٹیکس جمع نہ ہونے پر ایف بی آر کا انوکھا انداز،تمام تر ذمہ داری حکومتی پالیسی پرڈال دی ، تکنیکی تفصیلات کے ساتھ موجودہ پالیسی کے خلاف پارلیمنٹ کو دستاویزی ثبوت بھی پیش کردیئے گئے۔
ایف بی آر نے ٹیکس اخراجات سمری 2020 میں ٹارگٹ پورا نہ ہونے کی بنیادی وجوہات بیان کردیں ، ایف بی آر ذرائع کے مطابق چھوٹ اور کٹوتیوں کی پالیسی پر ایسی دستاویز پارلیمنٹ میں پہلےکبھی پیش نہیں کی گئیں۔
ایف بی آر نے رواں سال 212 ارب روپے کی انکم ٹیکس پر چھوٹ کا رونا رویا، صنعتکاروں کو ادا کئے جانیوالے ٹیکس کریڈٹ کی تفصیلات بھی دستاویز میں بیان کردیں، 518.8 ارب روپے سیلز ٹیکس محصولات میں سے مختلف اقسام کی چھوٹ میں دئیے گئے۔
سرکاری دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ 378 ارب روپے ٹیکس اخراجات کے طور پر جبکہ کل ٹیکس کریڈٹ 105 ارب روپے کا دیا گیا۔ 306.6 ارب روپے کے ٹیکس میں سے رواں سال 44.6 ارب روپے کا کریڈٹ جاری کیا گیا کسٹم ڈیوٹی میں 1150 ارب روپے جمع ہونے کے بجائے چھوٹ اور کٹوتی کی پالیسی اپنائی گئی۔ 253 ارب روپے امپورٹرز لے اڑے۔ ٹیکس الاؤنس کی مد میں 36.4 ارب روپے کی ادائیگی کی گئی۔
دستاویزمیں مزید بتایا گیا ہے کہ 58.8 ارب روپے کے سیلز ٹیکس میں سے 13.7 ارب روپے زیرو ریٹنگ میں چلے گئے۔