Wednesday, April 24, 2024

ایف بی آر نے 25اور 40ہزار روپے کے پرائز بانڈز بند اور بھاری مالیت کے پرائز بانڈز پر 10فیصد ودہولڈنگ ٹیکس لگانے کی تجاویز پر غور شروع کر دیا

ایف بی آر نے 25اور 40ہزار روپے کے پرائز بانڈز بند اور بھاری مالیت کے پرائز بانڈز پر 10فیصد ودہولڈنگ ٹیکس لگانے کی تجاویز پر غور شروع کر دیا
June 2, 2015
اسلام آباد (92نیوز) پرائز بانڈز کے ذریعے بھاری انعامات جیتنے والوں کےلئے بری خبر یہ ہے کہ ایف بی آر نے یکم جولائی سے پچیس اور چالیس ہزار روپے مالیت کے پرائز بانڈز جاری نہ کرنے کی تجویز کا جائزہ لینا شروع کردیا۔ پرائزبانڈز کیش کرانے پر ٹیکس بھی وصول کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے پرائز بانڈز کے ذریعے بھاری انعامات کیش کرانے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے پر غورشروع کردیا ہے۔ ایف بی آر نے کہا ہے کہ بھاری مالیت کے پرائز بانڈز کے ذریعے بڑے پیمانے پر کرپشن کی جارہی ہے جبکہ ان پرائز بانڈز کے ذریعے ٹیکس چوری کرکے قومی خزانے کو بھی کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ ان عناصر کے خلاف اگلے بجٹ میں کارروائی کی جائے۔ ذرائع نے کہا ہے کہ اس تجویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے کہ جس کے تحت یکم جولائی سے 25 اور 40 ہزار روپے مالیت کے پرائزبانڈزکو بند کیا جاسکتا ہے جبکہ پرائز بانڈز کو کیش کرانے پر ٹیکس بھی لگایا جائے گا۔ ایف بی آر کو تجویز دی گئی ہے کہ اگلے بجٹ میں بھاری مالیت کے پرائز بانڈز بنک اکاونٹس میں جمع کرائے جائیں۔ ان پرائز بانڈز کو 31 دسمبر 2015ءتک بنک اکاونٹس میں جمع کرایا جائے اوران پر 0.1 فیصد کی شرح سے ودہولڈنگ ٹکس عائد کیا جائے۔ 31 دسمبر 2015ءکے بعد ان پرائز بانڈز پر 10 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس لگایا جائے۔ حکام نے کہا ہے کہ 25 ہزار روپے مالیت کے پرائز بانڈ کا پہلا انعام پانچ کروڑ روپے ہے جبکہ 40 ہزار روپے مالیت کے پرائز بانڈ کا پہلا انعام 7 کروڑ 50 لاکھ روپے مقررکیا گیا ہے۔ ایف بی آرکو یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ حکومت بنکوں کے ذریعے پرائز بانڈز کی خریداری کی حوصلہ افزائی کرے تاکہ ٹیکس چوری اور کرپشن کو روکا جاسکے۔