Friday, March 29, 2024

ایف بی آر سوئس بنکوں سے پاکستانیوں کے 200ارب ڈالر واپس لانے میں ناکام

ایف بی آر سوئس بنکوں سے پاکستانیوں کے 200ارب ڈالر واپس لانے میں ناکام
June 10, 2015
اسلام آباد(92نیوز)سوئس بنکوں میں پاکستانیوں کے 200ارب ڈالر موجود ہیں لیکن ایف بی آرنے  واپس لانے سے انکار کردیا ہے۔ تفصیلات  کے مطابق سوئس بنکوں سے پاکستانیوں کے دو سو ارب ڈالرواپس لانے میں ایف بی آر کوناکامی کا سامنا حکام کا کہنا ہے کہ سوئس حکام سے رابطہ ہوا تھا مگر اکاونٹس تک رسائی نہیں ہوسکی۔ جبکہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے رقم واپس لانے کے لیے انٹرپول سے رابطہ کرنے کی سفارش کردی۔ واضح رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا  سینیٹر مشاہد حسین سید نے تجویز دی کہ پاکستانیوں کے اربوں ڈالر کا کالا دھن سوئس بنکوں میں پڑا ہے ،اس رقم کو واپس لانے کیلئے فنڈز مختص کئے جانے چاہیں اور اس میں انٹر پول کی خدمات لینے کے اخراجات بھی شامل کئے جائیں جس کو کمیٹی نے منظور کرلیا۔ سیکریٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود نے کمیٹی کو بتایا کہ سوئس بنکوں کیساتھ ابتدائی بات چیت شروع کی جا چکی ہے جبکہ سینئر ممبرایف بی آر شاہد حسین اسد نے کمیٹی کو بتایا کہ سوئس بنکوں میں پاکستانیوں کےدو سو ارب ڈالر واپس لانے میں مشکل پیش آرہی ہے۔ سوئس بنک جواب نہیں دے رہے سوئس قوانین انتہائی سخت ہیں جس کی وجہ سے پاکستانیوں کے اکاونٹس تک رسائی ممکن نہیں ہوسکی۔ ان کا کہنا تھا کہ یو اے ای کو بھی کئی مرتبہ لکھ چکے ہیں کہ پاکستانیوں کا وہاں پر کالا دھن پڑا ہے مگر کوئی جواب نہیں دیا جارہا ۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ آرمی پبلک سکول پشاور کے شہدا کو کچھ نہیں ملا جس پر کمیٹی نے شہدا کیلئے خصوصی پیکچ دینے کی سفارش منظور کر لی کمیٹی نے یہ سفارش بھی منظور کی کہ صحافیوں کو حکومت لائف اور میڈیکل انشورنس کی سہولت فراہم کرے ۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے تجویز دی کہ سائبر سیکیورٹی اسٹریٹیجی کیلئے بجٹ میں فنڈز مختص کئے جائیں جس کی کمیٹی نے منظوری دے دی۔