Sunday, September 8, 2024

  ایف آئی اےکو تفتیش کی مد میں کم بجٹ دینے پر سیکرٹری داخلہ کی سپریم کورٹ طلبی

   ایف آئی اےکو تفتیش کی مد میں کم بجٹ دینے پر سیکرٹری داخلہ کی سپریم کورٹ طلبی
August 7, 2015
اسلام آباد(92نیوز)سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو تفتیش کی مد میں کم بجٹ دینے پر سیکرٹری داخلہ سے رپورٹ طلب کر لی،جسٹس اعجاز افضل کا کہنا ہے اگر حکومت کے پاس تفتیش کے لیے بجٹ نہیں تو یہ کام بھی ٹھیکے پر دے دے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس اعجاز افضل پر مشتمل دو رکنی بینچ نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزم کی درخواست ضمانت کی سماعت کی ، ڈائریکٹرفیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی محمد طارق نے عدالت کو بتایا کہ وزارت داخلہ سے تفتیش کی مد میں گیارہ کروڑ روپے کا بجٹ طلب کیا تھا لیکن صرف 15 لاکھ روپے ہی دیئے گئے۔ ہمارے پاس تفتیش کا مخصوص بجٹ ہی نہیں ہے،،جس پرجسٹس جواد خواجہ نے ریمارکس دیے کہ ناقص تفتیش کی وجہ سے ملزم چھوٹ جاتے ہیں اور الزام عدالتوں پر دھر دیا جاتا ہے۔ ملزمان کے خلاف تفتیش کرکے سزا دلوانا حکومت کی ذمہ داری ہے،،جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھا کہ اگر حکومت کے پاس تفتیش کرنے کے وسائل نہیں تو یہ کام ٹھیکے پر دے دیں، ایف آئی اے اگر تفتیش کی مد میں گیارہ ارب مانگتی تو شاید گیارہ کروڑ مل جاتے عدالت نے سیکرٹری داخلہ سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت گیارہ اگست تک ملتوی کر دی۔