Monday, May 13, 2024

ایسوسی ایٹڈ پریس بھی کشمیریوں پر مظالم کی داستان سامنے لے آیا

ایسوسی ایٹڈ پریس بھی کشمیریوں پر مظالم کی داستان سامنے لے آیا
September 10, 2019
نیو یارک ( 92 نیوز) عالمی میڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کو ہر روز بے نقاب کرنا شروع کر دیا، عالمی ادارہ  ایسوسی ایٹڈ پریس بھی کشمیریوں پر بھارتی فورسز کے تشدد کی ایک اور داستان سامنے لے آیا۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق 10 اگست کو بھارتی فوجیوں نے 50 سالہ کشمیری بشیر احمد ڈار کے گھر پر دھاوا بول دیا۔ اگلے 48 گھنٹوں میں بشیر کو دو راؤنڈز میں بھارتی فوجیوں کے تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ بشیر احمد ڈار کے مطابق ملٹری کیمپ میں تین فوجی اسے ڈنڈوں سے پیٹتے رہے، یہاں تک کہ وہ بے ہوش ہو گیا ،  اس کی آنکھ کھلی تو وہ اپنے گھر میں تھا اور زخموں کی وجہ سے اس سے بیٹھا تک نہیں جا رہا تھا۔ لیکن بشیر احمد پر بھارتی فوج کا یہ ظلم ختم نہ ہوا، 14 اگست کو فوجی اس کے گھر آئے اور راشن میں کھاد اور کیروسین تیل ملا کر اسے خراب کر ڈالا۔ ایسوسی ایٹڈ پریس  کو 50 سے زائد انٹرویوز میں درجنوں گاؤں کے رہائشیوں نے بتایا کہ جب سے مقبوضہ وادی میں بھارتی حکومت نے سکیورتی کریک ڈاؤن شروع کیا ہے ان کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔بھارتی فوجی انہیں بری طرح پیٹتے ہیں اور بجلی کے جھٹکے لگاتے ہیں۔ انہیں گندگی کھانے اور گندہ پانی پینے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ ان کے کھانوں میں زہر ملا دیا جاتا ہے یا ان کے مویشیوں کو مار دیا جاتا ہے۔ انہیں دھمکی دی جاتی ہے کہ ان کی خواتین کو اٹھا لیا جائے گا اور ان سے وہ شادی کر لیں گے ، ہزاروں نوجوان گرفتار ہو چکے ہیں۔ ایسوسی ایٹڈ پریس  کو پریگام گاؤں کے ثنااللہ صوفی نے بھی اپنی دلخراش داستان سنائی ہے کہ کیسے جب وہ سوئے ہوئے تھے تو بھارتی فوج نے اس کے گھر پر چھاپا مارا اور اس کے بیٹوں کو اٹھا کر گلی میں لے گئی اور انہیں نے رحمی سے بٹوں سے، آہنی زنجیروں سے اور ڈنڈوں سے مارنا شروع کر دیا۔ اس سے پہلے برطانوی ادارہ بی بی سی بھی اپنی رپورٹ میں بھارتی درندگی بے نقاب کر چکا ہے۔