Sunday, September 8, 2024

ایرانی صدر حسن روحانی کے دورہ پاکستان میں ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر اہم پیشرفت کا امکان

ایرانی صدر حسن روحانی کے دورہ پاکستان میں ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر اہم پیشرفت کا امکان
March 25, 2016
اسلام آباد (نائنٹی ٹو نیوز) ایران کے صدر حسن روحانی آج اپنے دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ ایرانی صدر  کی پاکستان آمد پر ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر اہم پیشرفت کا امکان ہے۔ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کی کہانی 22 سال پرانی ہے۔ دونوں ملکوں نے اس منصوبے کی تعمیر کے لیے معاہدے کی یادداشت پر 1995 میں دستخط کیے تھے۔ 1999 میں بھارت بھی اس منصوبے کا حصہ بن گیا پھر 2009 میں  ٹیرف کا بہانہ بنا کر معاہدے سے مکر گیا۔ گیس کی درآمد کے لیے پاکستان اور ایران کے مابین پانچ جون 2009 کو باقاعدہ معاہدہ ہوا۔ 11مارچ 2013 کو ایران کے علاقے چوبہار میں سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق ایرانی صدر احمدی نژاد نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا اور منصوبے کو دونوں ملکوں کی معاشی ترقی کے لیے شہ رگ قرار دیا۔ معاہدے کے مطابق منصوبہ دسمبر 2015 میں مکمل ہونا تھا لیکن موجودہ حکومت ایران پر امریکی پابندیوں کے باعث گیس پائپ لائن منصوبے پر عملدرآمد نہ کرا سکی۔ رواں سال جنوری میں ایران پر امریکی پابندیاں ختم ہوئیں تو ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر بھی اہم پیشرفت ہوئی۔ دونوں ملکوں نے اس منصوبے کو مکمل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزارت پیٹرولیم کے اعداوشمار کے مطابق اس منصوبے  کی تعمیر مکمل ہونے پر پاکستان کو 75 کروڑ کیوبک فٹ یومیہ گیس کی دستیابی شروع ہو جائے گی۔ ایران سے امپورٹ کی جانے والی گیس کی قیمت تیرہ ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو طے کی گئی ہے۔ امپورٹڈ گیس پاکستان میں پانچ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے میں مدد دے گی جبکہ اس منصوبے سے مجموعی طور پر دو ہزار ایک سو انتالیس ملین امریکی ڈالر کی بچت ہو گی۔