Saturday, April 27, 2024

ایرانی بارڈر بند ہونے پر مارکیٹ میں کھجور کی قلت

ایرانی بارڈر بند ہونے پر مارکیٹ میں کھجور کی قلت
April 14, 2020
فیصل آباد (92 نیوز) رمضان المبارک میں چند ہی روز باقی رہ گئے ہیں جبکہ مارکیٹ میں افطاری کا اہم جزو کھجور کی قلت ہے، کورونا وائرس کی وجہ سے ایرانی بارڈر بند ہونے پر کھجور برآمد رُکی ہوئی ہے جس سے مارکیٹ میں کھجور ناپید ہو چکی ہے۔ کھجور افطاری کا اہم جزو لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے ایرانی بارڈر بند ہونے پر ہمسایہ ملک سے کھجور پاکستان نہ پہنچ سکی، جس سے اس بار کھجور کی قلت کا مسئلہ سر اٹھانے کا خدشہ بڑھ گیا، تھوڑا بہت مال اگر موجود ہے تو اس کی قیمت 7 ہزار من سے بڑھ کر 10 ہزار روپے من تک پہنچ گئی۔ ماہ رمضان میں سب سے زیادہ مانگ ہے ایرانی کھجور کی اور وہی نایاب ہے، عام دنوں میں 35 سو روپے فی من فروخت ہونے والی کھجور اب 75 سو فی من سے کم نہیں مل رہی، مزافتی کھجور کا ریٹ 9 ہزار سے بڑھ کر 13 ہزار من تک جا پہنچا، تاہم مارکیٹ بند اور خریدار پریشان ہیں۔ دکاندار کہتے ہیں کہ ایران سے کھجور درآمد نہ کی گئی تو ماہ رمضان کی اس کی قلت پوری کرنا مشکل ہو جائے گا، افطار مین کھجور دستر خوان کا اہم جزو ہے، ایرانی بارڈر کی بندش کے باعث مارکیٹ میں کھجور کی قلت اور قیمتوں میں اضافے کا خدشہ سر اٹھا رہا ہے۔