Friday, March 29, 2024

ایران کا عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائلوں سے حملہ

ایران کا عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائلوں سے حملہ
January 8, 2020
تہران ( 92 نیوز) جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد تہران  کا جوابی وار، عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائلوں سے حملہ کر دیا ۔ عین الاسد ایئر بیس پر درجنوں میزائل داغے گئے، پاسداران انقلاب نے تصدیق کردی۔ عراق میں موجودامریکی فوجی اڈوں پر  علی الصبح میزائل برسائے  گئے، سب سے پہلے بغداد کے عین الاسد ایئربیس کو نشانہ بنایا گیا جہاں درجن سے زائد بیلسٹک میزائل گرے ، کچھ ہی دیر بعد اربیل میں دوسرا بڑٖا حملہ کردیا گیا۔ ایرانی پاسدران انقلاب نے حملوں کو آپریشن شہید سلیمانی کا نام دیا ہے ، فورس کے ترجمان جنرل رمضان شریف کے مطابق امریکا کی دو بیسز کو نشانہ بنایا گیا ، اگر امریکا مزید فوجیوں کو ہلاکت سے بچانا چاہتا ہے تو اس کو اپنی فوجیں نکالنا پڑیں گی۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ ایران نے اقوام متحدہ چارٹر کے آرٹیکل ففٹی ون کے تحت صحیح اقدام کیا ہے، جس میں اس بیس کو نشانہ بنایا گیا جہاں سے ایرانی شہریوں اور حکام پر بزدلانہ حملے کیے جاتے تھے، ان کا کہنا تھا کہ ہم کشیدگی اور جنگ نہیں چاہتے،، لیکن اپنے خلاف ہر جارحیت کا جواب دیں گے۔ حملوں کے بعد عراقی فضاؤں میں امریکی جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کی پروازوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، عراقی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ان کا کوئی شہری یا فوجی اس کارروائی میں ہلاک اور زخمی نہیں ہوا۔ امریکی میڈیا کے مطابق  ایران نے عراق میں امریکی بیس پر 15 میزائل داغے جن میں سے  11 نشانے پر لگے، ایرانی حملوں سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔ ایرانی پاسداران انقلاب کی اسرائیل اور خطے کے دیگر ممالک میں بھی امریکی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی دھمکی بھی دی ۔ ادھر امریکی صدر نے ایرانی حملوں پر رد عمل دیا ، کہا کہ  سب ٹھیک ہے، ہلاکتوں اور نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے ،ہماری فوج دنیا کی سب سے طاقتور اور بہترین اسلحہ سے لیس فوج ہے۔