Thursday, March 28, 2024

ایران نے بھارت کیساتھ چاہ بہار بندرگاہ کی تعمیر اور سہ ملکی ٹرانسپورٹ کا معاہدہ کر لیا

ایران نے بھارت کیساتھ چاہ بہار بندرگاہ کی تعمیر اور سہ ملکی ٹرانسپورٹ کا معاہدہ کر لیا
May 23, 2016
تہران (ویب ڈیسک) پاک چین اقتصادی راہداری کے مقابلے میں بھارت، ایران اور افغانستان مل کر نیا منصوبہ لے آئے۔ ایران کی چاہ بہار بندرگاہ اور ٹرانسپورٹ معاہدے کے ذریعے بھارت، ایران اور افغانستان نہ صرف آپس میں منسلک ہو گئے بلکہ بھارت کو وسط ایشیا اور روس تک زمینی راستہ مل گیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت نے پاک چین اقتصادی راہداری کے مقابلے میں ایران کی چاہ بہار بندرگاہ کی تعمیر اور سہ ملکی ٹرانسپورٹ معاہدے کو عملی شکل دے دی۔ پیرکے روزبھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی اور چاہ بہار بندرگاہ کی تعمیر سمیت متعدد معاہدوں پر دستخط کئے۔ بھارت نے صرف چاہ بہار پر دوسو ارب ڈالر کی ابتدائی سرمایہ کاری کرنے کااعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بھارت نے ایران اور افغانستان کے ساتھ سہ فریقی ٹرانسپورٹ معاہدے پر بھی دستخط کئے۔ افغانستان کے صدر اشرف غنی اس معاہدہ کے لیے خاص طور پر تہران پہنچے۔ اس ٹرانسپورٹ معاہدے کے بعد بھارت کو ایران، افغانستان کے راستے وسط ایشیا، روس اور یورپ تک بذریعہ سڑک رسائی مل جائے گی۔ بذریعہ سڑک رسائی کے لیے بھارت پاکستان کا محتاج تھا اور پاکستان بھارت کو افغان ٹریڈ ٹرانزٹ میں شامل کرنے سے ہچکچا رہا تھا۔ معاہدوں پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ بھارت اور ایران کی دوستی نئی نہیں بلکہ اتنی ہی پرانی ہے جتنی کہ تاریخ۔ اس موقع پر ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تاریخی دوستی ہے اور چاہ بہار بندرگاہ بھارت اور ایران کے درمیان تعاون کی ایک بہت بڑی علامت ہو گی۔