ایران میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اچانک اضافے سے عوام کا پارہ ہائی
تہران (92 نیوز) ایران میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اچانک اضافےسے عوام کا پارہ ہائی ہو گیا۔ عوام حکومتی فیصلے کےخلاف شہر شہر دہائی دینے لگی۔
مشتعل مظاہرین نے اہم شاہراہوں کو گاڑیاں کھڑی کرکے بلاک کر دیا جبکہ مرکزی بینک سمیت متعدد سرکاری عمارتوں کو بھی جلا دیا گیا۔
پولیس احتجاج روکنے کیلئے واٹرکینن اور آنسو گیس کا استعمال کر رہی ہے۔ فورسز نے صوبہ کردستان، خوزستان اور شیراز میں مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے حکومتی فیصلے کی حمایت کر دی۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اپنے اس اقدام سے دوسری اشیا کی قیمتوں کو کم کرنے کی کوشش کرے۔
ایران میں گزشتہ جمعہ کو پٹرول کی فی لٹر قیمت دس ہزار ریال سے بڑھا کر پندرہ ہزار ریال کرکے اس کا کوٹہ مقرر کر دیا تھا۔ اس قیمت پر ہر نجی گاڑی کو ایک ماہ میں صرف ساٹھ لیٹر پٹرول ملے گا۔