Tuesday, May 21, 2024

ایران اور سعودیہ میں بات چیت کیلئے اسلام آباد کا فورم حاضر ہے ، عمران خان

ایران اور سعودیہ میں بات چیت کیلئے اسلام آباد کا فورم حاضر ہے ، عمران خان
October 13, 2019
تہران (92 نیوز) وزیر اعظم عمران خان نے  ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی سے  تہران میں ملاقات کی ۔ وزیر اعظم عمران خان نے  ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی کیساتھ ملاقات میں کہا کہ مسلم امہ میں امن و سلامتی  اور یکجہتی کا پیغام دینے کی ضرورت ہے ، مسلم اقوام میں اتحاد و یکجہتی کی ضرورت ہے ۔ وزیر اعظم پاکستان کا کہنا تھاکہ مسلم امہ کو داخلی اور خارجہ سطح پر بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے ، وزیر اعظم نے کشمیری عوام کی حمایت کرنے پر ایرانی سپریم لیڈر کا شکریہ بھی ادا کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی،معاون خصوصی زلفی بخاری اور دیگر حکام  بھی ملاقات میں موجود تھے۔ وزیر اعظم عمران خان سعودی عرب اور ایران کے مابین کشیدگی کم کرانے کیلئے ایک روزہ دورے پر ایران میں موجود ہیں ، وزیراعظم عمران خان تہران پہنچے تو ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے وزیراعظم کا استقبال کیا ۔ وزیر اعظم عمران خان نے  سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنائی  اور صدر ڈاکٹر حسن روحانی سے ملاقاتیں کیں ۔ ملاقاتوں میں سعودی عرب ایران میں کشیدگی ختم کرنے سے متعلق بات چیت ہوئی ، ملاقات میں خلیجی ممالک کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں عمران خان کا کہنا تھا یہ میری ایرانی صدر کے ساتھ تیسری ملاقات ہے۔ ہمارے ایران کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں۔ 1965 میں ایران نے جس طرح ساتھ دیا وہ آج تک یاد ہے۔ کشمیریوں کی حمایت پر ایران کے مشکور ہیں۔ عمران خان بولے افغانستان ابھی تک مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔ ہم نے محسوس کیا ایران اور سعودیہ تنازع کافی پیچیدہ ہے۔ ہم خطے میں کوئی نیا تنازع نہیں چاہتے ، سعودی عرب اور ایران میں تنازعے کا حل مذاکرات ہی ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا خطے میں کوئی بھی نیا تنازع دنیا کیلئے تباہ کن ہو گا۔ ایران اور سعودی عرب میں جنگ نہیں چاہتے۔ ثالثی نہیں بلکہ سہولت کار کا کردار ادا کر رہا ہوں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ایران سعودی عرب تنازع سے غربت میں اضافہ ہو گا۔ ثالثی کا اقدام پاکستان نے خود اٹھایا ہےکسی نے نہیں کہا ۔ منگل کو سعودی عرب جارہا ہوں۔ حسن روحانی بولے عمران خان سے خطے کی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔ پاکستان اور ایران برادر پڑوسی ملک ہیں۔ خطے میں امن کے خواہاں ہیں۔ پاکستان اور ایران مل کر خطے میں استحکام کیلئے کاوشیں کر سکتے ہیں۔ ایرانی صدر کا کہنا تھا سکیورٹی اور امن سے متعلق صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ حالیہ واقعات خصوصی طور پر خلیج فارس اور دیگر معاملات پر بات ہوئی۔ ایرانی تیل بردار جہاز پر حملے سے متعلق تحفظات سے آگاہ کیا۔ ایرانی صدر حسن روحانی بولے وزیراعظم عمران خان سے جوہری توانائی سے متعلق بھی بات ہوئی ہے۔ مغربی قوتیں جنگ کو ہوا دینا چاہتی ہیں۔ عمران خان کو خلیج فارس کے حالات کی بہتری کیلئے کچھ نکات بتائے ہیں۔ امید ہے خیرسگالی کے اظہار کا مثبت جواب دیا جائیگا۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کی ملاقات ہوئی جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، معاون خصوصی سید ذوالفقار عباس اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید وزیراعظم کے ہمرہ موجود تھے ۔ وزیراعظم آفس کے مطابق وزیراعظم کے دورے کا مقصد خطے میں امن اور استحکام لانا ہے، وزیراعظم دورہ ایران کے بعد منگل کو سعودی عرب کے لئے روانہ ہوں گے جہاں ان کی سعودی قیادت سےملاقاتیں ہوں گی۔