Monday, May 6, 2024

ایئرلائنز عملے میں جعلی ڈگری والوں سے کوئی ہمدردی نہیں، چیف جسٹس

ایئرلائنز عملے میں جعلی ڈگری والوں سے کوئی ہمدردی نہیں، چیف جسٹس
January 9, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے ایئرلائنز عملے کی جعلی ڈگریوں پر از خود نوٹس نمٹا دیا۔  چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ جعلی ڈگری والوں سے کوئی ہمدردی نہیں مگر مکمل تصدیق کے بعد ہی کارروائی کی جائے۔ ائیر لائنز عملے کی جعلی ڈگریوں سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے کی۔ وکیل پی آئی اے نے عدالت کو بتایا 6 غیر ملکی ڈگریوں کی تصدیق رہتی ہے، دیگر تمام ائیر لائنز عملے کی ڈگریوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ جلد بازی یا عدالتی دباو میں کسی کو بر طرف نہ کیا جائے۔ جعلی ڈگری والوں سے کوئی ہمدردی نہیں، مکمل تصدیق کے بعد ہی کارروائی کی جائے۔ وکیل سول ایوی ایشن کا کہنا تھا کہ کیبن کریو کے 65 اور 16 پائلٹس کو جعلی ڈگری پر معطل کیا گیا۔ سول ایوی ایشن صرف لائسنس معطل کر سکتی ہے۔ ملازمت سے بر طرف کرنا حکومت کا کام ہے۔ نوکری سے نکالے جانے والے پی آئی اے پائلٹ نے موقف اختیار کیا کہ اس کی ملازمت ایف ایس سی کی بنیاد پر تھی۔ بی ایس سی کی ڈگری کی بنیاد پر نکالا گیا۔ وکیل پی آئی اے نے کہا برطرف پائلٹ کی بی ایس سی کی ڈگری جعلی تھی۔ مکمل انکوئری کے بعد ملازمت سے نکالا گیا۔ عدالت نے برطرف ملازمین کو قانون کے مطابق متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔ ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے جعلی ڈگریوں کے حامل تمام پائلٹس کے لائسنس فوری طور پر معطل کرنے کے احکامات جاری کیئے اور تاحال ڈگریاں جمع نہ کرانے والے پائلٹس اور کیبن کریو کے لائسنس بھی معطل رہیں گے۔