Thursday, April 25, 2024

ایئر مارشل ارشد ملک کو پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت سے کام کرنے سے روک دیا گیا

ایئر مارشل ارشد ملک کو پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت سے کام کرنے سے روک دیا گیا
December 31, 2019
 کراچی (92 نیوز) ‏سندھ ہائی کورٹ نے ایئر مارشل ارشد ملک کو پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت سے کام کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے پی آئی اے میں نئی بھرتیوں، ملازمین کو نکالنے، تبادلے سے بھی روک دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ پی آئی اے میں خریدوفروخت، پالیسی سازی اور ایک کروڑ سے زائد کے اثاثے بھی فروخت نہیں ہو سکتے۔ ارشد ملک کیخلاف ساسا کے جنرل سیکرٹری صفدر انجم نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ درخواست گزار کے مطابق ارشد ملک قومی ایئر لائن کے چیف ایگزیکٹو کے طور پر تعلیمی معیار پر پور نہیں اترتے۔ ان کا ایئرلائن سے متعلق کوئی تجربہ نہیں ہے۔ ادھر قومی ایئرلائن میں جعلی ڈگری والوں کے گرد بھی گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ملازمین کی ڈگریاں چیک کرانے کا حکم دے دیا۔ ایم ڈی پی آئی اے اور اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا گیا۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں  دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تعلیمی عمل کے بغیر ڈگریاں فروخت کی گئیں، بظاہر ڈگریوں کا حصول غیرقانونی لگتا ہے۔ پی آئی اے میں نجی یونیورسٹی سے اسناد حاصل کرنے والوں کو پذیرائی دی گئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پی آئی اے ملازمین نے آزاد کشمیر کی نجی یونیورسٹی سے تعلیمی اسناد حاصل کیں، ملازمین کبھی یونیورسٹی گئے ہی نہیں لیکن ڈگریاں مل گئیں۔ ان ڈگریوں کی بنیاد پر محکمانہ ترقیاں حاصل کی گئیں۔ کیس کی مزید سماعت ایک ماہ بعد ہو گی ۔