Saturday, April 20, 2024

ایئر بلیو طیارہ حادثے کو 10 سال بیت گئے

ایئر بلیو طیارہ حادثے کو 10 سال بیت گئے
July 28, 2020

اسلام آباد ( 92 نیوز) اسلام آباد میں مارگلہ کے پہاڑوں پر ہونے والے ایئربلیو طیارہ حادثے کو دس سال بیت گئے  ۔   وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور نے ایچ الیون قبرستان کا دورہ کیا اور  شہداء کی قبروں پر فاتحہ خوانی کی  اور پھول چڑھائے ۔ میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اسی طرح کا واقعہ رواں سال بائیس مئی کو پیش آیا، ہم نے انکوائری ایک ماہ میں مکمل کرنے کا کہا اور کر دکھایا۔

سال 2010 میں 28جولائی کو نجي ایئر لائن کے طیارے نے کراچی سے اسلام آباد کيلئے اڑان بھري، لیکن بدقسمت طیارہ منزل کے بالکل قریب مارگلہ کی پہاڑیوں سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا۔ حادثے کو دس سال مکمل ہونے پر وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کا ایچ الیون قبرستان کا دورہ کیا اور  شہداء کی قبروں پر فاتحہ خوانی کی ، حادثے کے شہداء کے لواحقین سے اظہار تعزیت بھی کیا۔

میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور نے کہا کہ ،مجھے آج تک وہ دن یاد ہے جب یہ حادثہ پیش آیا تھا۔میں نے ایک جہاز کو انتہائی نیچی پرواز کرتے دیکھا جو مارگلہ کی پہاڑیوں کی طرف جارہا تھا ، وہ جہاز مارگلہ کی پہاڑی پر جاکر زمین بوس ہوا۔

وزیر ہوا بازی نے بھوجا، ائیر بلیو ، حویلیاں ،کراچی  کے واقعات کا تذکرہ کیا  اور کہا کہ ایسے حادثات پر انگلیاں اٹھتی ہیں ، شفاف انکوائری کیلئے آزاد بورڈ کی ضرورت پر زور دیا۔

ائیربلیو حادثہ کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق پائلٹ کی حد سے بڑھی ہوئی خود اعتمادی اور انا حادثے کا سبب بنی ،  معاون پائلٹ موسم اور ديگر خطرات سے آگاہ کرتا رہا مگر کپتان اپنی ہی دھن ميں مگن رہا ،  کنٹرول روم کی ہدايات بھی نظر انداز کردیں۔

رپورٹ کے مطابق فرسٹ آفيسر بار بار پائلٹ کو يہ کہتا رہا کہ آگے بڑا پہاڑ ہے، طیارے کو بائیں موڑيں ليکن کپتان نے اپني مہارت کی بنا پر ایوی ایشن حکام کی ایک نہ سنی ۔