Sunday, May 19, 2024

ایئر بس کریش کے حوالے سے شواہد نے شکوک و شبہات کو جنم دے دیا

ایئر بس کریش کے حوالے سے شواہد نے شکوک و شبہات کو جنم دے دیا
May 23, 2020

کراچی ( 92 نیوز) ایئر بس کریش کے حوالے سے سامنے آنے والے  شواہد نے شکوک وشبہات کو جنم دے دیا  , کنٹرول ریڈیو ریکارڈنگ سنیں تو پائلٹ کہہ رہا ہے کہ وہ تین ہزار فٹ پر ہے اور  اترنے کے لئے بلکل پرسکون ہے ۔  امریکی ماہر ہوابازی جان براؤن کا کہنا ہے کہ طیارے کے حادثے کی وجہ دونوں انجنز کا فیل ہونا محسوس ہوتا ہے۔

لاہور سے کراچی جانے والی ائیر بس حادثہ میں کئی اہم شواہد سامنے آئے ہیں ، امریکی تجزیہ نگارجان براون نے اس سانحے پر سے پردہ اٹھانے کی کوشش کی ہے ،  ان کا کہنا تھا کہ ایوی ایشن سیفٹی ڈیٹا بیس کے مطابق , جہاز نے  دو بج کر چونتیس منٹ پر رن وے کو ٹچ کیا تھا اورپھراگلے ہی لمحے دوبارہ فضا میں  اٹھ گیا.

امریکی ماہر کا مزید کہنا تھا کہ کنٹرول ریڈیو ریکارڈنگ سنیں تو پائلٹ کہہ رہا ہے کہ وہ تین ہزار فٹ پر ہے اور  اترنے کے لئے تیار ہے اور پرسکون  ہے ،دوبارہ لینڈنگ کی اجازت مانگ رہا ہے  اور اس دوران ریکارڈنگ میں ڈنگ ڈنگ ڈنگ کی آواز آ رہی ہے ، یہ آواز ائیر بس میں اس وقت آتی ہے جب لینڈنگ گیئر کام نہ کرے اور پہیے بھی نہ کھلیں۔

پھرپائلٹ کی آواز آئی کہ وہ ایک راؤنڈ لے رہا ہے اورجہاز اوپراٹھ گیا اور اس نے چکر لگا کردوبارہ اترنے کی کوشش کی ،  ریڈیو ریکارڈنگ سے واضح ہےکہ وہ اترنے کے لئے اجازت مانگ رہا ہے  اوراس دوران آواز آئی کہ اس کے انجن نے کام کرنا بندکر دیا ہے۔

ساتھ ہی  مے ڈےمے ڈے کی آواز آئی اور رابطہ کٹ گیا ،سوال یہ ہے کہ پہلی بار جہاز ویل کھلے بغیر رن وے کو کیسے ٹچ کر گیا ، اس کی تصویر سے دونوں انجنوں کے ٹکرانے کی رگڑ صاف دکھائی دے رہی ہے  ۔

دوسری بار جب طیارہ لینڈ نگ کرنے لگا تو اس بات کا امکان ہے کہ پہلی بار ٹچ کرنے پر انجن ٹکرانے پر ڈیمج ہونے والے انجن مکمل بند ہو گئے، ۔

جہاز کی فوٹو دیکھنے سے ظاہر ہے کہ اس کے لیفٹ انجن کے قریب ریم ایئر ٹربائن باہر نکلی دکھائے دے رہی ہے ، ایئربس میں یہ اس وقت نکلتی ہے جب دونوں انجن کام کرنا چھوڑ دیں۔

جہاز کے انجن کے پر تصویر میں  بالکل درست دکھائی دے رہے ہیں  جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شائد کوئی چیز نہیں ٹکرائی بلکہ انجن نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا ، تاہم اصل حقائق بلیک باکس ڈی کوڈنگ کے بعد ہی سامنے آئیں گے۔

جان براؤن کا کہنا ہے کہ  ایئرکرافٹ حادثے کا یہ ایک عجیب ترین واقعہ ہے جو انہوں نےکبھی زندگی میں نہیں دیکھا۔