Friday, April 26, 2024

اگر کام نہیں ہوتا تو محکمہ انٹی کرپشن بند کر دیں ، جسٹس عظمت سعید

اگر کام نہیں ہوتا تو محکمہ انٹی کرپشن بند کر دیں ، جسٹس عظمت سعید
November 19, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے محکمہ انٹی کرپشن کی کارگردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دئیے اگر کام نہیں ہوتا تو محکمہ انٹی کرپشن بند کر دیں۔ راولپنڈی میں زمین کے غلط اندارج کے الزام میں گرفتار ملزم محمد الیاس کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید محکمہ انٹی کرپشن کی کاکردگی پر برہم کا اظہار سامنے آیا۔ ریمارکس دئیےاگر کام نہیں ہوتا تو محکمہ انٹی کرپشن بند کر دیں۔ ایسا نہ ہو کہ محکمہ انٹی کرپشن کے خلاف کیس نیب کو بھجوا دیں۔ جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ اصل ملزمان کے خلاف کیس کمزور لڑا گیا۔ جعلسازی کے مرتکب اصل ملزمان کو ضمانت مل گئی۔ پٹواری اور تحصیلدار کی ضمانت کے خلاف اپیل دائر کیوں نہیں کی۔ عدالت نے ملزم کی ضمانت کی درخواست واپس لینے پر کیس نمٹا دیا۔ ڈبل شاہ فراڈ کیس میں شریک ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ کا نیب پر اظہار برہمی سامنے آیا۔ جسٹس عظمت سعید نے استفار کیا کیا کیس میں کچھ  ملزمان کی ضمانتیں منظور ہوئی ہیں۔ نیب نے دس لاکھ سے کم کیس میں ضمانتوں کو چیلنج کیوں نہیں کیا؟؟؟؟۔ یا تو سب کی ضمانتیں ہوں گی یا پھر کسی کی بھی نہیں۔ عدالتی استفسار پر نیب کے وکیل نے بتایا نیب صرف میگا کرپشن کیسز پر ہی ہاتھ ڈالتا ہے۔ ایک ہفتے میں نیب ضمانتوں کے خلاف اپیل دائر کرے گا۔ عدالت نے درخواستوں کی سماعت نیب اپیلوں کے ساتھ سننے کا فیصلہ کرتے ہوئے سماعت تین ہفتوں تک کیلئے ملتوی کر دی۔