Sunday, September 8, 2024

اگر ایم کیو ایم کے قائد نے رابطہ کیا تو یہی پیغام دیں گے کہ وہ مرنے سے پہلے توبہ کر لیں: مصطفیٰ کمال

اگر ایم کیو ایم کے قائد نے رابطہ کیا تو یہی پیغام دیں گے کہ وہ مرنے سے پہلے توبہ کر لیں: مصطفیٰ کمال
March 25, 2016
حیدرآباد (نائنٹی ٹو نیوز) پاک سرزمین پارٹی کے رہنماء مصطفی کمال نے کہا ہے کہ قائد ایم کیو ایم سے کوئی رابطہ نہیں ہے، کنفیوژن پھیلانے کے لئے ایسی باتیں کی جا رہی ہیں۔ اگر ایم کیو ایم کے قائد نے رابطہ کیا تو یہی پیغام دیں گے کہ وہ مرنے سے پہلے توبہ کر لیں۔ حیدرآباد میں پارٹی کے رابطہ آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو راء کا ایجنٹ بنا دیا گیا، پڑھے لکھے نوجوان ٹارگٹ کلر بن گئے۔ مجھے ان کے جرم سے کوئی ہمدردی نہیں ہے لیکن ان کو دربدر کرنے سے امن قائم نہیں ہو گا۔ قائد ایم کیو ایم کو اپنی سلطنت قائم رکھنے کے لئے لاشیں چاہئیں، قوم کے لوگ ان کے لئے کیڑے مکوڑوں کی حیثیت رکھتے ہیں، انہیں ان کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان نوجوانوں کے لئے کوئی حل نکالنا پڑے گا جس طرح بلوچستان میں عام معافی کا اعلان کیا گیا ہے اسی طرح کراچی کے لوگوں کے لئے بھی عام معافی کا اعلان کرنا چاہئے۔ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، صدارتی نظام میں ملک کا فائدہ ہے، صدارتی نظام سے 80 فیصد مسائل حل ہوں گے۔ انہوں نے جو صدارتی نظام کی تجویز دی ہے اس پر وہ دیگر سیاسی پارٹیوں سے بھی بات چیت کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ 24 اپریل کو باغ جناح کراچی میں ہونے والے جلسے میں ضرور شرکت کریں، 24 اپریل کا دن 30 سالہ خرافات کے خاتمے کا دن ہو گا۔ مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ 30 سال میں جو تباہی اور بربادی ہوئی ہے ہم اس میں خود کو بھی ذمہ دار سمجھتے ہیں۔ ہم نے ایم کیو ایم کے قائد کے لئے دشمنیاں مول لی ہیں۔ ہم نے اپنی پوزیشنیں چھوڑی ہیں صرف اس لئے کہ آئندہ آنے والی نسلوں کو بچانا ہے۔ پریس کانفرنس میں مصطفی کمال کے ساتھ انیس قائم خانی، رضا ہارون، انیس ایڈوکیٹ اور وسیم آفتاب بھی موجود تھے۔