Saturday, May 11, 2024

اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس میں 26 نکاتی قرارداد کی منظوری دی گئی

اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس میں  26 نکاتی قرارداد کی منظوری دی گئی
September 21, 2020

اسلام آباد ( 92 نیوز) اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس میں 26 نکاتی قرارداد کی منظوری دی گئی، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے قیام کا اعلان ، گلگت بلتستان میں بغیر کسی تاخیر کے نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا گیا، اپوزیشن کا انتخابی اصلاحات کا نیا قانون بنانے اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ ۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے زیرانتظام اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں تمام جماعتوں نے مزید باہمی تعاون کیلئے قومی سیاسی جماعتوں کا نیا سیاسی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ تشکیل دے دیا۔

اپوزیشن کی جانب سے 4 صفحات کا اعلامیہ جاری کیا گیا جس کو ’کل جماعتی کانفرنس قرارداد‘ کا نام دیا گیا جس میں واضح کیا گیا کہ 73 کے آئین، 18ویں ترمیم، NFC ایوارڈ پر سمجھوتہ نہ کرنے اور ربڑاسٹیمپ پارلیمنٹ سے تعاون نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

 اپوزیشن نے صدارتی نظام رائج کرنے کا منصوبہ مسترد، سقوط کشمیر کی ذمہ دار سلیکٹڈ حکومت کو  قرار دے دیا ۔ قرارداد میں نیشنل ایکشن پلان پرعمل کرنے، غیر جانبدار ججوں کیخلاف ریفرنس ختم اورآغاز حقوق بلوچستان پر عملدرآمد یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔

قرارداد میں سی پیک منصوبوں پرکام تیز کرنے،آغاز حقوق بلوچستان پر عملدرآمد، سیاسی انتقام کا شکار اور جھوٹے مقدمات میں گرفتار اراکین کی رہائی، گلگت بلستان میں بغیر مداخلت انتخابات کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

  کل جماعتی کانفرنس نے شہری آزادی کے منافی غیر آئینی، غیر جمہوری، غیر قانونی قوانین کو کالعدم قرار دینے، ایوان کی کارروائی کو بلڈوز کر کے کی گئی قانون سازی واپس لینے ، سپریم کورٹ کے فیصلے، اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات، ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق احتساب کا نیا قانون بنانے کا مطالبہ کیا۔

قرارداد کے مطابق، چارٹر آف پاکستان مرتب کرنے کیلئے کمیٹی کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ 1947 سے اب تک پاکستان کی حقیقی تاریخ کو حتمی شکل دینے کیلئے ٹرتھ کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کیا گیا۔   قرارداد میں پنجاب میں بلدیاتی اداروں کو ختم کرنے اور اعلی تعلیم کے بجٹ میں حکومت کی جانب سے کٹوتی کی مذمت کی گئی۔