Sunday, September 8, 2024

اپوزیشن کی شدید مخالفت کے باوجود پی پی آئی بی آرڈیننس میں چار ماہ کی توسیع کی قرارداد کثرت رائے سے منظور

اپوزیشن کی شدید مخالفت کے باوجود پی پی آئی بی آرڈیننس میں چار ماہ کی توسیع کی قرارداد کثرت رائے سے منظور
March 17, 2016
اسلام آباد (نائنٹی ٹو نیوز) اپوزیشن کی شدید مخالفت کے باوجود حکومت نے پی پی آئی بی آرڈیننس میں چار ماہ کی توسیع کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کروا لی۔ ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کے معاملے پر اسپیکر بھی ان کے ہم نوا بن گئے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ کراچی میں ستمبر 2013 سے اب تک دہشت گردی میں 77 فیصد کمی ہوئی ہے۔ ٹارگٹ کلنگ میں 69 فیصد، اغوا برائے تاوان میں 90 فیصد اور بھتہ خوری میں 60 فیصد کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب سے بڑی تعداد میں دہشت گرد پکڑے گئے ہیں۔ پنجاب میں رینجرز کے ذریعے آپریشن کی کوئی تجویز فی الحال زیرغور نہیں ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری خزانہ نے بتایا کہ مردم شماری کی حتمی تاریخ فوج سے مانگی گئی ہے۔ جیسے ہی فوج دستیاب ہو گی مردم شماری کروا دی جائی گی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو سالوں میں مقامی قرضوں میں 38 سو ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ مولانا امیر زمان نے اراکین قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ کے سیکرٹری کی تنخواہ بھی ہم سے زیادہ ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ مجھے معلوم ہے میرے سیکرٹری کی تنخواہ مجھ سے چار گنا زیادہ ہے۔ مولانا صاحب کے نیچے بیٹھے ایم پی اے کی تنخواہ بھی پانچ لاکھ ہے۔ ایم پی اے کو تو اسلام آباد بھی نہیں آنا پڑتا۔ وزیر خزانہ ارکان اسمبلی پر بھی نظر کرم کریں۔ آفتاب شیرپائو نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار ہم سے وعدہ کر کے مکر گئے ہیں۔ اجلاس میں پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ ترمیمی آرڈیننس میں چار ماہ کی توسیع دینے کی قرارداد ایجنڈے میں شامل نہ ہونے کے باوجود منظور کر لی گئی۔