Sunday, May 19, 2024

اپنے پیشے سے مخلص رہنا ہی میرا مقصد ہے ، چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار

اپنے پیشے سے مخلص رہنا ہی میرا مقصد ہے ، چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار
December 29, 2018
لاہور ( 92 نیوز ) چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے نے سروسز انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان بنتےہی بڑی ذمہ داری میرے کاندھوں پر آن پڑی ، اپنے پیشے سے مخلص رہنا ہی میرا مقصد ہے ۔ گریجوایشن کرنیوالے طلبہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان نے انہیں مبارکباد دی اور کہا کہ گریجوئٹ ہونے و الے طلبا کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت اعزاز کی بات ہے میں آج ڈاکٹروں سے دوسری بار خطاب کر رہا ہوں۔ ملکی مسائل کی طرف توجہ دلاتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمارے وسائل کم اور آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے ،ہمارے پاس صاف پانی کے وسائل نہیں اس پر توجہ دینا ہو گی،  جو پانی پینے کے قابل نہیں اسے بھی زمین سے نچوڑا جارہا ہے، پانی کے ذخائر دن بدن کم ہو رہے ہیں، زندگی کا مقصد ہوتا ہے، کیڑے مکوڑوں کی طرح نہیں گزارنی چاہیے۔ چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا کہ اپنی والدہ کی بیماری کی وجہ سے صحت کا شعبہ ٹھیک کرنے کا عزم کیا، عدلیہ نے کسی اسپتال کی مینجمنٹ میں مداخلت نہیں کی، جہاں غلطیاں تھیں ہمارا فرض تھا کہ مداخلت کرتے ، ہم نے  غلطیاں ٹھیک کرنے کی کوششیں کیں ،اگر عدلیہ نے مداخلت کی تو کیا غلط کیا۔ جتنے بھی وسائل ہیں ایجوکیشن پر صرف کرنے چاہیے، چیف جسٹس آج جو بچہ پیدا ہو رہا ہے مقروض پیدا ہو رہا ہے، تعلیم کا حال آپ کے سامنے ہے، چیف جسٹس چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی اصلاح کا بیڑہ اٹھایا اور لاکھوں روپے کی ناجائز فیسز طلبہ کو واپس دلائی ، میری محبت یک طرفہ نہیں دو طرفہ ہے،ڈاکٹر ز اللہ کے چنے ہوئے لوگ ہیں، آپ کو عزت بھی اسی پیشے سے ملی،  آپ اپنے حلف پر عملدرآمد کریں۔بلوچستان کے سب سے بڑے اسپتال میں آئی سی یو نہیں ہے ،  مجھے کہاگیا کہ بلوچستان نہ جائیں پیرا میڈیکس ہڑتال پر ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ میرا کام نہیں تھا کہ کسی اسپتال جاکر نظام ٹھیک کروں ، امتحان شروع ہو چکا ہے  جس کا نتیجہ ریٹائرمنٹ پر نکلے گا۔