Sunday, September 8, 2024

اٹک خودکش دھماکہ : حملہ آور تین تھے، ناقص سکیورٹی کیوجہ سے صوبائی وزیر آسان ہدف ثابت ہوئے : انٹیلی جنس ادارے کی رپورٹ

اٹک خودکش دھماکہ : حملہ آور تین تھے، ناقص سکیورٹی کیوجہ سے صوبائی وزیر آسان ہدف ثابت ہوئے : انٹیلی جنس ادارے کی رپورٹ
August 20, 2015
اسلام آباد (92نیوز) صوبائی وزیر شجاع خان زادہ حملہ کیس کی تحقیقات میں اہم انکشاف سامنے آیا ہے۔ تحقیقات کرنے والے ایک ادارے کی رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد تین ہوسکتی ہے جو ڈیرے کے باہر اور اندر سے حملہ آور ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق کرنل (ر) شجاع خانزادہ پر حملے کی مختلف پہلووں سے تحقیقات جاری ہیں۔ پنجاب پولیس اورسی ٹی ڈی کے علاوہ ایف آئی اے، آئی بی ،آئی ایس آئی اور ایم آئی کی پچاس سے زائد مختلف ٹیمیں گزشتہ پانچ روز سے تحقیقات میں مصروف ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک تحقیقاتی ادارے کے کاونٹر ٹیررازم ونگ نے اپنی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا ہے کہ جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ شجاع خان زادہ کے ڈیرے پر تین حملہ آوروں نے حملہ کیا کیونکہ ایک حملہ آور کے چہرے کی جلی ہوئی جلد ڈیرے کی بیرونی دیوار سے ملی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈیرے کے باہر اور اندر سکیورٹی نہ ہونے کی وجہ سے صوبائی وزیر دہشت گردوں کا آسان ہدف بنے۔ تحقیقاتی ادارے کے مطابق دو حملہ آور صوبائی وزیر کے حجرے میں داخلہ ہوئے جبکہ ایک نے ڈیرے کی پچھلی دیوار سے حملہ کیا۔ تحقیقاتی اداروں نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا ہے کہ دھماکوں میں ایلمونیم پاوڈر کے استعمال کا بھی قوی امکان ہے کیونکہ جائے وقوعہ سے ملنے والی تمام لاشیں جل چکی تھیں۔ تحقیقات کرنے والے ادارے نے اپنی جائزہ رپورٹ میں ملبہ نہ ہٹائے جانے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی بھی کئی اہم شواہد ملبے تلے موجود ہیں جو تحقیقات میں بہت اہم ثابت ہوسکتے ہیں۔ دوسری جانب تحقیقاتی اداروں کی جانب سے فیصل آباد اور اٹک سے حملے کے سہولت کاروں اور ماسٹرمائنڈ کو حراست میںلئے جانے کی اطلاعات ہیں۔