Sunday, September 8, 2024

اٹک خودکش حملہ: شجاع خانزادہ کیساتھ ڈیوٹی پر موجود تمام اہلکار شامل تفتیش، سرچ آپریشن میں 25سے زائد مشکوک افراد گرفتار

اٹک خودکش حملہ: شجاع خانزادہ کیساتھ ڈیوٹی پر موجود تمام اہلکار شامل تفتیش، سرچ آپریشن میں 25سے زائد مشکوک افراد گرفتار
August 19, 2015
لاہور (92نیوز) صوبائی وزیر داخلہ شجاع خانزادہ کے ساتھ وقوعہ کے دوران سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور تمام اہلکارووں کو معطل کرکے انہیں شامل تفتیش کیا گیا ہے جبکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سرچ آپریشن کے دوران درجنوں مشکوک افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کرنل ریٹائرڈ شجاع خان زادہ پر حملے کو چار روز گزر گئے لیکن پولیس تاحال کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی۔ واقعہ کی تحقیقات کرنے والی ٹیم نے وقوعہ کے روز صوبائی وزیر کے ساتھ ڈیوٹی کرنے والے 12اہلکاروں کو معطل کرکے انہیں شامل تفتیش کرلیا ہے۔ پولیس اہلکاروں سے ہونے والی تفتیش ان کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وقوعہ کے دوران شجاع خان زادہ کے ڈیرے کی سکیورٹی الرٹ نہیں تھی۔ حملے میں جاں بحق ہونےوالے ڈی ایس پی صرف ڈیرے کے اندر موجود تھے، باقی تمام اہلکار عمارت سے باہر تھے۔ اہلکاروں نے کسی بھی آنے والے کو چیک نہیں کیا۔ اہلکاروں نے اپنے بیانات میں جواز پیش کیا کہ انہیں ڈیرے کے اندر آنے والوں کو تلاشی یا چیکنگ سے منع نہ کیا گیا تھا۔ اہلکاروں نے چیکنگ تو درکنار اندر آنے والے کسی مشکوک شخص پر نظر بھی نہ رکھی۔ ذرائع کے مطابق جب شجاع خانزادہ ڈیرے پر لوگوں کے ساتھ مصروف تھے تو اس دوران سکیورٹی اہلکاروں کا یہ عالم تھا کہ وہ گیٹ اور ڈیرے کے اطراف خوش گپیوں میں مصروف تھے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ صوبائی وزیر کو ایس او پی کے مطابق سکیورٹی مہیا نہیں کی گئی تھی۔ ڈی پی او اٹک شجاع خانزادہ کے ملنے والی دھمکیوں اور سکیورٹی خدشات سے بخوبی آگاہ تھے لیکن اس کے باوجود صوبائی وزیر داخلہ کی سکیورٹی پر نہتو ماہر سکیورٹی اہلکار تعینات کئے گئے اور نہ ہی ان کے ڈیرے کی بم ڈسپوزل سکواڈ سے سرچنگ کروائی گئی۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقع سکیورٹی کی غفلت کے باعث پیش آیا۔ دوسری جانب پولیس نے شادی خان،اٹک اور خیبرپختونخوا کے سرحدی علاقے کے اطراف سرچ آپریشن کیا اور درجنوں مشکوک افراد کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ گچھ کی تاہم ابھی تک پولیس کو تحقیقات میں کوئی بڑی کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔