Thursday, March 28, 2024

آصف زرداری اور فریال تالپورکی ضمانت میں 5 مارچ تک توسیع

آصف زرداری اور فریال تالپورکی ضمانت میں 5 مارچ تک توسیع
February 14, 2019
کراچی ( 92 نیوز) کراچی کی بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 5 مارچ تک توسیع کردی ۔ سندھ میں اربوں روپے کے منی لانڈرنگ کے  اسکینڈل میں سابق صدر آصف زرداری اور اُن کی بہن فریال تالپو بینکنگ کورٹ پہنچے ، پارتی رہنما بھی قائدین کیساتھ عدالت آئے ۔ بینکنگ کورٹ نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں پانچ مارچ تک توسیع کردی  جبکہ انورمجید اور عبدالغنی مجید کی درخواست ضمانت 20 فروری تک ملتوی کردی  ۔ ملیرجیل کے ڈاکٹر نے عدالت کو بتایا کہ انورمجید کا آپریشن نہ کیا گیا تو بیماری بڑھ جائے گی ، جس پر عدالت نے انورمجید کو تمام طبی سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیا ، حسین لوائی اور اے جی مجید کو اڈیالہ جیل سے عدالت پہنچایا گیا ۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ چیئرمین نیب نے کیس اسلام آبادمنتقل کرنے کی درخواست پر دستخط کردیے ہیں، ملزمان کی ضمانتیں نہ سنی جائیں ۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہائیکورٹ کیس نہیں سن رہی توہم کیسے سن سکتے ہیں ، ملیر جیل کے ڈاکٹر نے بتایا کہ انور مجید کاآپریشن نہ کیا گیا تو بیماری بڑھ جائے گی  ۔ایف آئی اے تفتیشی افسر نے عدالت کے استفسار پر بتایا کہ پیشرفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروارہے ہیں ۔ عدالت نے کہا جو کچھ کہنا ہے تحریری طور پر بتائیں ۔ ایف آئی اے حکام نے دبئی سے گرفتار اسلم مسعود کو پیش نہ کرنے کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کرادی  اور بتایا کہ پنجاب سے 5 دن کا راہداری ریمانڈ حاصل کیا گیا تھا، لیکن بیماری کے باعث اسلم مسعود کو سفر سے منع کیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سعید غنی نے بینکنگ کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کیساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے  جب کہ حکومتی رہنماؤں کیخلاف کارروائی میں نرمی برتی جا رہی ہے ۔سعید غنی کا کہنا تھا کہ سوات اور سیالکوٹ میں بھی بے نامی اکاؤنٹس نکلے لیکن کارروائی نہیں کی گئی۔ سعید غنی کا کہنا تھا کہ بے نامی کمپنیوں پر عمران خان اپنی بہن علیمہ خان کے خلاف بھی تحقیقات کرائیں، آصف زرداری کے خلاف ہی کیوں مقدمات بنائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ انتہائی مضحکہ خیز ہے ، احتساب کے نام پر سیاستدانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی جانب سے ڈیل کی کوئی بات نہیں کی گئی۔