Sunday, May 12, 2024

اونج اور میٹرو پر سبسڈی دینا پڑتی ہے، راوی منصوبے سے خوشحالی آئیگی، وزیراعظم

اونج اور میٹرو پر سبسڈی دینا پڑتی ہے، راوی منصوبے سے خوشحالی آئیگی، وزیراعظم
August 7, 2020
لاہور (92 نیوز) وزیراعظم عمران خان نے راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا افتتاح کردیا۔ کہا کہ اونج اور میٹرو پر سبسڈی دینا پڑتی ہے، راوی منصوبے سے خوشحالی آئیگی۔ وزیراعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راوی منصوبہ لاہور کو بچانے کیلئے ضروری ہے، ماضی میں لاہور میں آلودگی کا تصور نہ تھا، آبادی بڑھنے سے شہر پھیلا اور آلودگی بڑھ گئی، گرین ایریاز ختم ہو رہے ہیں، گندم اور گنے کی پیداوار میں کمی ہوگئی، فوڈ سکیورٹی کے مسائل آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 15 سال میں لاہور کا پانی 800 فٹ نیچے چلا گیا ہے، لاہور پھیلتا جارہا ہے، گرین ایریاز ختم ہوتے جا رہے ہیں۔ آگے چل کر فوڈ سکیورٹی کے مسائل آئیں گے، پچھلے دو سال میں گندم کی کمی کا سامنا کرنا پڑا، اب کپاس بھی امپورٹ کرنا پڑ رہی ہے، دریائے راوی سکڑ کر بس ایک نالہ بن چکا ہے، راوی پراجیکٹ اب ناگزیر ہوچکا ہے، لاہور کو بچانے کے لیے راوی پراجیکٹ بنانا پڑے گا، اگر یہ پراجیکٹ نہ بنایا گیا تو لاہور میں پانی کے وہ مسائل آئیں گے جو کراچی میں ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ اب ضرورت ہے کہ لاہور ایسا شہر بنے جو ماڈرن سٹی بھی ہو اور پلاننگ بھی ہو، جب شہر پھیلتا جائے گا تو گندگی اٹھانے کا انتظام نہیں ہوتا۔ راوی میں پانی لانے کے لیے بیراجز بنائے جائیں گے۔ سیوریج کو ٹریٹ کرکے صاف پانی کو دریائے راوی میں ڈالا جائے گا، راوی پراجیکٹ میں 60 لاکھ درخت اُگائے جائیں گے، یہ پراجیکٹ 5 ٹریلین روپے کا ہے، یہ 50 ہزار ارب روپے کا پراجیکٹ ہے، یہ کام حکومت نہیں کرے گی، اس میں سرمایہ کاروں کو لے کر آئیں گے۔ وزیراعظم بولے کہ 31 دسمبر تک کورونا کی وجہ سے ہمیں موقع ملا ہے، انٹرنیشنل کمیونٹی کی طرف سے ہمیں پہلے اجازت نہیں تھی، اب ہم 31 دسمبر تک اس پیسے کو بھی اس پراجیکٹ میں شامل کرسکتے ہیں، اوورسیز پاکستانیز کے لیے بھی اس پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کے لیے بہترین موقع ہے، جتنا پاکستان کا جی ڈی پی ہے اتنا پیسہ ہی اوورسیز پاکستانیز کے پاس ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ راوی پراجیکٹ سے نوجوانوں کو روزگار بھی ملے گا، اس پراجیکٹ کے ساتھ 40انڈسٹریز جڑی ہیں جو چلنا شروع ہوجائیں گی، جب اکانومی چلنا شروع ہوگی تو روزگار بھی ملے گا، اس پراجیکٹ کے ذریعے جب پیسہ آئے گا تو تعلیم اور صحت پر خرچ کیا جائے گا، پاکستان کے اوپر چڑھے قرضے کو بھی اسی پیسے سے واپس کرنا شروع کریں گے، ان سب کاموں کے لیے راوی پراجیکٹ بہت اہم ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد کے بعد یہ دوسرا بڑا شہر بننے جارہا ہے، اس پراجیکٹ میں رکاوٹیں بھی آئیں گی اور مشکلات بھی آئیں گی، اگر آسان ہوتا تو اب تک بن بھی چکا ہوتا، میں نے اپنی ٹیم کو کہا ہے کہ جب مشکل کام کے پیچھے جاؤ تو کشتیاں جلا کر جاؤ، انسان جب کشتیاں جلا کر کوئی پراجیکٹ کرنے کے لیے جاتا ہے تو اللہ بھی مدد کرتا ہے،ہماری پوری ٹیم تیار ہے، میں اسے مانیٹر کروں گا،وزیراعلیٰ پنجاب اور چیف سیکرٹری بھی اسے دیکھیں گے،ہم پوری کوشش کررہے ہیں کہ اس پراجیکٹ کو جلدازجلد شروع کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم 6 مہینے سے اس پراجیکٹ پر کام کررہے تھے، اورنج یا میٹروٹرین جیسے منصوبوں سے ملک میں ویلتھ کری ایشن نہیں ہوتی، ان منصوبوں پر تو الٹا 28ارب روپے سبسڈی دی جائے گی، راوی پراجیکٹ جیسے منصوبوں سے ملک میں خوشحالی آتی ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبہ بھی ساتھ ساتھ چل رہا ہے، ہم نے پہلے 2 سال بہت مشکل گزارے ہیں، پہلا ٹائم ہمارا ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانے میں گزر گیا، قانون سازی میں مدد کے لیے اپوزیشن رہنماء این آر او مانگتے رہے، راوی پراجیکٹ شروع کرنے کے لیے تمام اقدامات کرلیے گئے ہیں۔