Wednesday, April 24, 2024

انگوٹھوں کےنشانات کی تصدیق نہ ہونے پر ووٹ کو جعلی نہیں کہا جاسکتا : جوڈیشل کمیشن رپورٹ میں انکشاف

انگوٹھوں کےنشانات کی تصدیق نہ ہونے پر ووٹ کو جعلی نہیں کہا جاسکتا : جوڈیشل کمیشن رپورٹ میں انکشاف
July 23, 2015
اسلام آباد(92نیوز)جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں مقناطیسی سیاہی اور انگوٹھوں کے نشانات کا معاملہ بھی حل کر دیا، رپورٹ میں کہا گیا کہ نشانات کی تصدیق نہ ہونے پر ووٹ کو جعلی نہیں کہا جا سکتا، جبکہ مقناطیسی سیاہی تجرباتی سطح پر بھی کارآمد ثابت نہیں ہوئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ  40 حلقوں کے فنگر پرنٹس کی رپورٹ نادرا نے پیش کی جس کے مطابق 50 فیصد انگوٹھوں کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ کاونٹرز فائلز پر انگوٹھوں کے نشانات ٹھیک طریقے سے نہیں لگائے گئے اس کے علاوہ بھی نشانات کی تصدیق نہ ہونے کی متعدد وجوہات ہیں  جیسے انگوٹھا صاف نہ ہویا انگوٹھے پر کوئی بھی نشان ہو،خواتین کی جانب سے مہندی کے استعمال کے باعث بھی مسائل ہوتے ہیں بزرگ افراد کے نشانات کی بھی تصدیق بہت مشکل ہے۔ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نادرا کا انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کا طریقہ کمپیوٹرائزڈ ہے ادارے میں کوئی ایسا ماہر نہیں جو انگوٹھوں کی تصدیق کر سکے۔ خود کار سسٹم کی اپنی حدود ہیں جن کے بارے میں شک و شبہات ہمیشہ موجود رہتے ہیں،، سسٹم کی ایسی صورتحال میں  انگوٹھوں کی تصدیق نہ ہونے پر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ غیر تصدیق شدہ انگوٹھا جعلی ہے۔ نادرا اور الیکشن کمیشن نے مقناطیسی سیاہی کے معاملے پر الیکشن سے پہلے ٹیسٹنگ کی تاہم اس سے کوئی نتیجہ خیز بات سامنے نہیں آئی۔ مقناطیسی سیاہی کے استعمال کا فیصلہ سابق ڈی جی نادرا علی ارشد حکیم اور ڈپٹی چیئرمین طارق ملک نے کیا تاہم مقناطیسی سیاہی مکمل طور پر قابل استعمال نہیں تھی اور کبھی بھی تجرباتی سطح پر مکمل طور پر کارآمد نہیں تھی۔