Sunday, September 8, 2024

انگوٹھا چُوسنے والے بچوں میں الرجی کا خطرہ کم ہو جاتا ہے : محققین

انگوٹھا چُوسنے والے بچوں میں الرجی کا خطرہ کم ہو جاتا ہے : محققین
July 12, 2016
کرائسٹ چرچ (ویب ڈیسک) محققین نے انکشاف کیا ہے کہ ایسے بچے جو اپنا انگوٹھا چوستے ہیں یا دانتوں سے ناخن کاٹتے ہیں انہیں الرجی ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ میں کی جانے والی ایک طویل تحقیق کے نتیجے میں بتایا گیا ہے کہ انگوٹھا چوسنے یا ناخن کاٹنے کے عمل میں بچے جراثیم سے زیادہ رابطے میں رہتے ہیں اور ان کی مدافعتی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔ محققین نے پانچ‘ سات، نو اور گیارہ سال کے ایک ہزار بچوں کے انگوٹھے چوسنے یا ناخن کاٹنے کی عادت کو ریکارڈ کیا اور پھر دوبارہ 13 اور 32 سال کی عمر میں ان میں الرجی کی جانچ کی گئی۔ محققین پر منکشف ہوا کہ جن بچوں میں انگوٹھے چوسنے یا دانت سے ناخن کاٹنے کی عادتیں نہیں تھیں ان میں سے 49 فی صد بچوں میں کم از کم ایک الرجی کے لیے مثبت نتیجہ آیا۔ ان کے برعکس کسی ایک عادت میں مبتلا بچوں میں یہ شرح 38 فیصد تھی اور جن میں دونوں عادتیں تھیں ان میں یہ شرح مزید کم ہو کر 31 فی صد رہ گئی تھی۔ امریکی جریدے ”پیڈریاٹکس“ میںچھپنے والی تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ انگوٹھا چوسنے یا دانتوں سے ناخن کاٹنے سے الرجی سے منسلک دیگر بیماریوں سے بچنے میں مدد کے شواہد نہیں ملے تاہم محققین کا کہنا ہے کہ بچپن میں جو بچے جراثیم سے رابطے میں آتے ہیں ان میں الرجی کا شکار ہونے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔