Thursday, September 19, 2024

انگلینڈ کے ہسپتالوں میں مسلمان خواتین مریضوں کیلئے باپردہ لباس متعارف

انگلینڈ کے ہسپتالوں میں مسلمان خواتین مریضوں کیلئے باپردہ لباس متعارف
March 8, 2016
لندن (ویب ڈیسک) انگلینڈ کے سرکاری ادارے نے مسلمان خواتین مریضوں کو طبی معائنے اپ کیلئے خصوصی گاﺅن پہننے کی پیشکش کی ہے جس کی بدولت وہ دوران معائنہ کسی قسم کی جھجک محسوس نہیں کریں گی۔ تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کے نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کے ہسپتالوں میں مسلمان خواتین مریضوں کو نئے باوقار گاون پیش کیے جا رہے ہیں جسے مسلمان خواتین کی شکایات کے بعد اس ہفتے باضابطہ طور پر متعارف کرایا گیا ہے۔ ہسپتال ٹرسٹ کی طرف سے مریضوں کے اس نئے گاو¿ن کو ”کثیر العقائد باوقار گاو¿ن“ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ خاص گاو¿ن ان خواتین کے لیے ہو گاجو مذہبی وجوہات کی بنا پر ہسپتال میں مریضوں کی روایتی پوشاک پہننا پسند نہیں کرتی ہیں۔ ادارے کا کہنا ہے کہ نئے باوقار گاون کو مسلمان خواتین کی شکایات دور کرنے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔ یہ پوشاکیں نہ صرف مسلمان بلکہ ہندو‘ آرتھوڈکس‘ یہودی اور راستافاری مذاہب سے تعلق رکھنے والی خواتین کے لیے بھی موزوں ہیں۔ اس گاون کو اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ طبی عملے کو مریضہ کے علاج یا دیکھ بھال میں کوئی دقت پیش نہیں آئے گی۔ واضح رہے کہ گاﺅن میں چہرے کے لیے نقاب بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ سر کے دو سکارف اور کمر پر باندھنے کے لیے ایک بیلٹ بھی موجود ہے جسے ایک ڈھیلے ڈھالے پاجامے کے ساتھ پہنا جائے گا۔