Saturday, April 20, 2024

انکم ٹیکس کے ذریعے 30 فیصد محصولات حاصل کرنے کا منصوبہ تیار

انکم ٹیکس کے ذریعے 30 فیصد محصولات حاصل کرنے کا منصوبہ تیار
April 26, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) آئندہ بجٹ میں انکم ٹیکس قوانین کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ انکم ٹیکس کے ذریعے 30 فیصد محصولات حاصل کرنے کا منصوبہ تیار ہو گیا۔ انکم ٹیکس گزاروں کا سلیب 4 لاکھ سے بارہ لاکھ کرنے پر 90 ارب روپے کا خسارہ پورا کرنے کیلیئے نئے قوانین لائے جارہے ہیں۔ تخمینے کے مطابق440 ارب  میں سے کسٹمز اور سیلز ٹیکس کا حصہ اس سال کم ہوگا۔ ایمنسٹی سکیم اور پراپرٹی پر لاگو نئے قوانین کے ذریعے یہ ہدف حاصل کیا جائے گا۔ اثاثہ جات ظاہر نہ کرنے کی صورت میں پانچ سال قبل کے کھاتے بھی کل جائیں گے۔  فنانس بل 2018 میں یہ شق ڈال دی گئی۔ قیام پاکستان کے بعد سے اب تک کے کھات بھی کھل سکتے ہیں۔  فارن کرنسی اکاونٹس ہولڈرز کے خلاف کاروائی کا حق مل جائے گا جبکہ پانچ سال قبل کے کھاتے نہ کھولنے کی چھوٹ ختم ہوجائے گی۔ نئے قوانین کے تحت کئی دھائیوں پرانے کھاتے کھول کر اندرون و بیرون ملک دولت کے ذرائع آمدن پر پوچھ گچھ ہو گی۔ انکم ٹیکس گوشوارے اور ویلتھ سٹیٹمنٹ میں بھی بیرونی آمدن اور اثاثہ جات ظاہر کرنے کا کالم بنایا جارہا ہے۔ خود تشخیصی سکیم کے تحت انکم ٹیکس گوشواروں کے ہمراہ بیرونی اثاثہ جات اور بیرونی بینک اکاونٹس میں پڑی دولت کو ظاہر کرنا لازمی قرار ہوگا۔ اس ضمن میں سنگل پیج کے گوشوارہ فارم کو پر کرنا ہوگا  سالانہ 1 کروڑ روپے یا 1 لاکھ ڈالر سے زائد مالیت کی ترسیلات زر پر بیرون ملک ذرائع آمدن پوچھے جائیں گے۔