Friday, March 29, 2024

انٹر بورڈ کراچی کا پہلا ہی پرچہ وقت سے قبل آؤٹ ‏

انٹر بورڈ کراچی کا پہلا ہی پرچہ وقت سے قبل آؤٹ ‏
April 15, 2019

کراچی ( 92 نیوز) میٹرک کے بعد انٹر میڈیٹ امتحانات میں بھی روایت برقرار  رہی اور انٹربورڈ کراچی کا پہلا ہی پرچہ آؤٹ ہوگیا ۔

انٹر میڈیٹ کا بائیولوجی کا پرچہ وقت سے آدھا گھنٹہ پہلے واٹس ایپ گروپس میں وائرل  ہو گیا جس نے انتظامیہ کے تمام دعوؤں کی قلعی کھل گئی ۔

چیئرمین بورڈ نے امتحانات کے دوران میڈیا کوریج پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

انٹرمیڈیٹ انتظامیہ نے میڈیا کو کوریج سے کیوں دوررکھا وجہ سامنے آگئی،پہلے ہی دن انتظامیہ کی کارکردگی کا پول کھل گیا۔

امتحان شروع ہونے سے آدھاگھنٹہ پہلے ہی پری میڈیکل بائیولوجی کا پرچہ آوٹ ہوگیا۔

امتحانی مراکز  اور اطراف  میں دفعہ 144 نافذ کری گئی تھی , لیکن کوئی سکیورٹی نظر نہیں آئی۔

امتحانی مراکز کے قریب کسی کو کھڑے ہونے کی اجازت نہ ہونے کے باوجود لوگ موجود تھے۔

انٹربورڈ انتظامیہ کی نااہلی کی سزا طلباکو ملی ,کئی طالب علم ایڈمٹ کارڈ سے محروم رہے۔ پرچہ شروع ہونے سے پہلے بھی بورڈ آفس پر جمع ہوئے لیکن ایڈمٹ کارڈ نہ ملا۔

گورنمنٹ کالج برائے خواتین کی طالبات کو بھی ایڈمٹ کارڈ نہ ملے طالبات اور ان کے والدین نے شدید غم وغصے کا اظہار کیا۔

طلبا نے چیئرمین انٹربورڈ کے دفتر کاگھیراو بھی کیا اورنعرے لگائے، طالب علموں نے سوال کیا ان کاسال برباد ہورہاہے ذمہ دارکون ہے؟۔

اس سے قبل سندھ بورڈ کے زیر اہتمام ہونے والے میٹرک کے امتحانات کو بھی نقل مافیا نے یرغمال بنائے رکھا تھا ۔

متعدد شہروں کے امتحانی مراکز میں امتحانی عملہ ہی طلبہ کو نقل کراتے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا جب کہ  پرچہ قبل از وقت لیک ہونے اور واٹس ایپ  گروپس میں وائرل ہونے کے بھی چرچے رہے تھے ۔

سندھ بھر کی طرح کراچی میں بھی میٹرک امتحانات کے دوران سر عام نقل کے کیسز سامنے آئے جس کے بعد چیئرمین بورڈ نے نقل کی روک تھام کی بجائے میڈیا کی کوریج پر پابندی عائد کر دی ۔