Saturday, May 18, 2024

انٹارکٹیکا کاعظیم گلیشئر بکھرنے لگا

انٹارکٹیکا کاعظیم گلیشئر بکھرنے لگا
January 22, 2017

نیویارک (ویب ڈیسک) دنیا کے یخ بستہ براعظم انٹارکٹیکا میں ایک بڑا برفانی تودہ ٹوٹنے کے قریب ہے اور اس میں پائی جانے والی دراڑ بڑھتی جارہی ہے۔ لارسن سی شیلف نامی تودے کی دراڑ میں یکم جنوری سے دس کلومیٹر اضافہ ہوا ہے۔ اگر اس دراڑ میں 20 کلومیٹر مزید اضافہ ہوا تو ویلز کے رقبے جتنا بڑا تودہ الگ ہوجائے گا۔

محققین کے مطابق اگر یہ برفانی تودہ ٹوٹ جاتا ہے تو مستقبل میں پورے شمالی خطے کے ٹوٹ جانے کا اندیشہ ہے۔ لارسن سی برفانی تودہ انٹارکٹیکا کے انتہائی شمالی حصے میں واقع ہے اور اس کی موٹائی 350 میٹر ہے۔ اس میں طویل عرصے سے موجود دراڑ دسمبر کے مہینے میں اچانک بڑھ گئی تھی اور اب اِس پانچ ہزار مربع کلومیٹر لمبے تودے کا صرف 20 کلوميٹر حصہ برفانی خطے سے جڑا ہوا ہے۔

لارسن سی میں موجود شگاف پر سائنسدان طویل عرصے سے نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس سے پہلے 1995 میں لارسن اے اور پھر 2002 میں لارسن بی بھی اسی طرح انٹارکٹیکا کے شمالی خطے سے ٹوٹ کر الگ ہو گئے تھے۔ سائنسدان کہتے ہیں کہ شگاف کا بڑھنا اور برفانی تودے کا ٹوٹنا ایک جغرافیائی عمل ہے اور اس کا ماحولیاتی تبدیلی سے بظاہر تعلق نہیں ہے۔

ایسا ممکن ہے کہ شاید ماحولیاتی درجہ حرارت بڑھنے کے وجہ سے لارسن سی کے شگاف کے بڑھنے کے عمل میں تیزی آئی ہو لیکن اس بات کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں۔