Sunday, September 8, 2024

انقرہ پولیس ہیڈکوارٹرز میں 27 جنرلز اور ایڈمرلز سے تفتیش‘ 30گورنر برطرف

انقرہ پولیس ہیڈکوارٹرز میں 27 جنرلز اور ایڈمرلز سے تفتیش‘ 30گورنر برطرف
July 19, 2016
انقرہ (ویب ڈیسک) ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد کریک ڈاون جاری ہے۔ تیس گورنرز سمیت ہزاروں سرکاری ملازمین کو برطرف کیا جاچکا ہے جبکہ عدالت نے غداری کے الزام میں گرفتار چھبیس فوجیوں کا ریمانڈ دے دیا۔ ترک فضائیہ کے سابق کمانڈرجنرل اکن اوزترک نے بغاوت کا منصوبہ بنانے کا اعتراف کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کوعوام کی مدد سے کچلنے کے بعد حکومت باغیوں کےخلاف میدان میں آگئی ہے۔ ترک حکام نے آٹھ ہزار پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے جبکہ عدلیہ اور چھ ہزار فوجیوں کے علاوہ ایک سو اکتیس اعلیٰ فوجی افسروں کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ کسی بھی شورش کا مقابلہ کرنے کےلئے پولیس کے خصوصی دستوں کے اٹھارہ سو اہلکاروں کو استنبول میں تعینات کردیا گیا ہے۔ ادھر ترک میڈیا فوجی بغاوت کرنے والے فوج کے اہم افسروں کو منظر عام پر لے آیا۔ انقرہ پولیس ہیڈکوارٹرز میں ستائیس جنرل اور ایڈمرلز سے تفتیش جاری ہے۔ گرفتارافسروں کی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں وہ فوج میں اپنا عہدہ بتا رہے ہیں۔ ترک فضائیہ کے سابق کمانڈر نے ملک میں ناکام فوجی بغاوت کی منصوبہ بندی کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ جنرل اکن اوزترک نے دوران تفتیش اعتراف کیا ہے کہ یہ بغاوت باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کی گئی۔ ترک میڈیا میں اس حوالے سے ان کی تصاویر شائع کی گئی ہیں جن میں ان کے جسم پر زخم دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہی نہیں صدر طیب اردگان کے ہوٹل کی جانب کی جانے والی پیش قدمی کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر لائی گئی ہے جبکہ وائٹ ہاوس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکاترکی کیساتھ تعلقات اورترک جمہوری حکومت کی قدرکرتاہے۔ ادھر شرپسندوں کی فائرنگ سے استنبول کے ضلع سسلی کے ڈپٹی مئیر جاں بحق ہوگئے ہیں۔