Saturday, May 11, 2024

اندرون سندھ کسانوں کو باردانہ نہ مل سکا

اندرون سندھ کسانوں کو باردانہ نہ مل سکا
April 20, 2020

دادو ( 92 نیوز) اندرون سندھ کسانوں کو باردانہ نہ مل سکا ، غریب کسان یہاں سے وہاں گھوم رہے ہیں ، اکثراضلاع میں محکمہ خوراک کے افسران سینٹرز کو تالے لگاکر غائب ہوگئے ہیں، لاڑکانہ، ڈہرکی، دادو اور گھوٹکی  کے کسان پریشان حال ہیں۔

اندرون سندھ  میں باردانہ کی تقسیم مسئلہ بن گئی  ، دادو میں کاشتکاروں کی بجائےبااثر افراد اور بیوپاریوں کو باردانہ دیے جانے کا انکشاف  ہوا ہے  ، سینٹرز کو تالے لگادیے گئے اور گندم کھلے آسمان تلے خراب ہونے لگی ، جبکہ محکمہ فوڈ کے کاغذات میں 36 سینٹرز پر کاشتکاروں کو 4 لاکھ بوریاں فراہم بھی کردی گئیں ۔

لاڑکانہ اور قمبر کے 40 مراکز پر باردانہ کی تقسیم پر عملدرآمد نہیں ہوسکا  ، غریب کسان تا حال بار دارنہ کے حصول کیلئے رل رہے ہیں  جبکہ فوڈ انسپکٹرز فون بند کرکے غائب ہوگئے ۔

مسلم لیگ فنکشنل کی رہنماء نصرت سحرعباسی نے باردانہ کی تقسیم کو کرپشن کی بڑی وجہ قرار دیا ۔

آباد گار کے نائب صدر نے کہا کہ سندھ حکومت ہرسال کوتاہیاں کرتی ہے۔

ڈہرکی میں بھی گندم خریداری مراکز پر باردانہ کاشتکاروں کی بجائے بیوپاریوں کو دیا جانے لگا  ، جس کے باعث کاشتکار سرکاری ریٹ سے کم دام پر گندم مارکیٹوں میں فروخت کرنے پر مجبور ہوگئے ۔

گھوٹکی میں 50 سے زائد فوڈ سینٹر تو کھول دیے لیکن عملہ غائب رہا جبکہ گھوٹکی کے کاشتکار بھی باردانہ کیلئے مارے مارے پھرتے رہے ۔