Friday, May 3, 2024

انتظامیہ باچا خان یونیورسٹی کو سانحے کے بعد بھی سکیورٹی مہیا نہ کر سکی

انتظامیہ باچا خان یونیورسٹی کو سانحے کے بعد بھی سکیورٹی مہیا نہ کر سکی
May 7, 2016
پشاور (92نیوز) چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی سانحہ کے بعد بھی صوبائی حکومت اور یونیورسٹی انتظامیہ کی آنکھیں نہ کھل سکیں۔ یونیورسٹی کی چاردیواری پر واچ ٹاور نہ بن سکے۔ چھتوں پر قائم پوسٹیں پانی و بجلی سے ہی نہیں بلکہ سکیورٹی گارڈ سے بھی محروم ہیں۔ تفصیلات کے مطابق باچا خان یونیورسٹی پر حملے کو چار ماہ گزر گئے۔ ایک بڑے سانحے کے بعد بھی یونیورسٹی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کی آنکھیں نہ کھل سکیں۔ سانحہ کے بعد یونیورسٹی کی سکیورٹی کےلئے ہر بلاک کے اوپر پوسٹیں تو بنا دی گئی ہیں اور 34 سکیورٹی اہلکار بھی تعینات ہیں لیکن صرف کاغذوں میں۔ عملی طور پر ان پوسٹوں پر کوئی اہلکار موجود نہیں۔ 92 نیوز نے ان پوسٹوں کی فوٹیج حاصل کر لی ہے۔ کمزور دیواروں کی ان پوسٹوں میں کرسیاں تو رکھ دی گئی ہیں مگر شدید گرمی سے بچنے کے لئے نہ تو پنکھے موجود ہیں اور اور نہ ہی پانی۔ دہشت گرد جس چاردیواری کو پھلانگ کر یونیورسٹی میں داخل ہوئے تھے اس کے اوپر تاحال کوئی واچ ٹاور نہ بن سکا۔ زیرتعمیر ایک ٹاور کو تین بار تعمیر کرکے ناقص میٹریل کے باعث گرادیا گیا۔ یونیورسٹی کو سکیورٹی کے لاکھوں روپے کے فنڈز دیئے گئے مگر اس کی ناقص سکیورٹی اب بھی سوالیہ نشان ہے۔