Tuesday, April 16, 2024

ملکی وقار، خودمختاری اور سالمیت پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، وزیراعظم عمران خان

ملکی وقار، خودمختاری اور سالمیت پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، وزیراعظم عمران خان
June 30, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) وزیراعظم عمران خان نے امریکا کو نومور کا پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی وقار، خودمختاری اور سالمیت پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، امن عمل کا حصہ بنیں گے لیکن تنازع کا نہیں۔

قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے خواہش مند ہیں، افغان عوام جسے منتخب کریں گے ان کے ساتھ ہیں، افغانستان میں ناکامی کا ذمہ دار پاکستان کو نہ ٹھہرایا جائے۔

انھوں نے کہا کہ انتخابی دھاندلی روکنے کا طریقہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہے اور الیکشن ختم ہوتے ہی بٹن دبانے سے نتیجہ آ جائے گا۔ اگر اپوزیشن کے پاس دھاندلی روکنے کیلئے کوئی اور تجویز ہے تو سامنے لائے۔ انتخابی اصلاحات ایک سال سے پڑی ہیں۔ اپوزیشن کی طرف سے بحث نہیں ہو سکی۔ وقت آگیا ہے کہ الیکشن لڑیں مگر کسی کو فکر نہ ہو کہ دھاندلی سے ہرا دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا جب پولنگ ختم ہوتی ہے اور نتائج کا اعلان ہوتا ہے اس وقت بے ضابطگیاں سامنے آتی ہیں۔ اس کا حل صرف الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہے۔ اگر اپوزیشن کے پاس کوئی اور تجویز ہے تو بھی سننے کے لئے تیار ہیں لیکن ہر الیکشن جس میں اصلاحات نہیں کریں گے تو یہی رونا روتے رہیں گے۔

 وزیراعظم نے کہا پاکستان میں 1970 کے بعد سے سارے انتخابات متنازعہ ہوئے ہیں۔ ہم نے انتخابات کے حوالے سے اصلاحات دی ہیں۔ اپوزیشن ان انتخابی اصلاحات پر بات میں حصہ لے۔ کرکٹ ہسٹری میں پہلی بار نیوٹرل امپائر پاکستان نے کھڑے کئے۔ آج کرکٹ میں ٹیکنالوجی بھی ہے سب مانتے ہیں۔ میری درخواست ہے کہ ہم بھی انتخابات لڑیں اور کسی کو فکر نہ ہو کہ انتخابات دھاندلی سے ہوئے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا جب ہماری حکومت آئی تو اس وقت شدید کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا تھا۔ وہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا۔ اس وقت ہماری کرنسی خطرے میں تھی کیونکہ ڈالرز کی کمی تھی۔ جب ہم آئے تو ہم سب نئے تھے ، ٹیم نئی تھی ، تجربہ نہیں تھا۔ میں اس لیے اپنی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کیونکہ ہم نے بہت مشکل اقدامات اٹھائے۔ شوکت ترین کو مبارکباد دیتا ہوں، میرے وژن کے مطابق بجٹ بنایا۔ انہوں نے کہا مدینہ کی ریاست دنیا ی پہلی فلاحی ریاست تھی۔ پاکستان اپنے بانیوں کے وژن پر واپس جائے یہ بہت ضروری ہے۔ پاکستان اسی وژن کے مطابق بنا تھا۔