Sunday, May 19, 2024

انتخابی اصلاحات کا بل سینٹ میں منظور ہو گیا

انتخابی اصلاحات کا بل سینٹ میں منظور ہو گیا
September 22, 2017

اسلامٓ آباد (92 نیوز) قومی اسمبلی کے بعد سینٹ میں بھی انتخابی اصلاحات کا بل منظورہو گیا۔ اور قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن کی ترمیم مسترد کر دی گئی۔

 چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی کی رائے مسترد کیے جانے پر ناراض ہوکر اپنے چیمبرمیں چلے گئے۔ کہتے ہیں کہ ترمیم پر ترمیم نہیں لائی جا سکتی۔ انتخابی اصلاحات بل کی منظوری سے نوازشریف کے پارٹی سربراہ بننے کی راہ ہموار ہو گئی ۔

سینٹ کے اجلاس میں انتخابی اصلاحات بل وزیر قانون زاہد حامد نے پیش کیا تو بل کی شق نمبر 60 پر چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی اور وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کا اختلاف پیدا ہوگیا ۔

 چیئرمین سینٹ کا کہنا تھا کہ ترمیم میں پھر ترمیم نہیں لائی جاسکتی ہے۔ جبکہ وزیرقانون کا موقف تھا کہ ترمیم لائی جاسکتی ہے۔ جس پر ایوان میں رائے شماری کی گئی اور ایوان میں اراکین نے چیئرمین سینٹ کی رائے کو مسترد کردیا۔ جس پر چیئرمین سینٹ  ناراض ہوکر اپنے چیمبر میں چلے گئے۔ میاں رضا ربانی کا کہنا تھا کہ ان کی رائے کو مسترد کیا گیا اس لئے اخلاقا اجلاس کی صدارت جاری نہیں رکھ سکتے۔

 جمعہ کی نمازکے وقفے کے بعد پریذائیڈنگ آفیسر مظفر حسین شاہ نے اجلاس کی صدارت کی تو قائد حزب اختلاف اعتراز احسن نے بل کی شق 203 میں ترمیم پیش کی کہ کوئی بھی نا اہل شخص کسی سیاسی جماعت کا سربراہ یاعہدیدار نہیں بن سکتاہے ۔ اجلاس میں اعتزازاحسن کی ترمیم پر رائے شماری کی گئی تو ترمیم کے حق میں 37 جبکہ مخالفت میں 38 ووٹ آئے۔

 بل کی دیگر شقوں کاجائزہ لے کر ایوان نے انتخابی اصلاحات بل 2017 منظور کرلیا۔