Thursday, March 28, 2024

امن کیلئے بھارت ایک قدم آئے،ہم دو آئینگے، وزیر اعظم ،پائلٹ رہا کرنیکا اعلان

امن کیلئے بھارت ایک قدم آئے،ہم دو آئینگے، وزیر اعظم ،پائلٹ رہا کرنیکا اعلان
March 2, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز ) اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت پارلیمنٹ کے  مشترکہ اجلاس  میں وزیر اعظم عمران خان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارتی پائلٹ کو کل رہا کرنے کا اعلان  کر دیا۔ وزیر اعظم نے ایک مرتبہ پھر بھارت  کو امن کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ بھارت امن کیلئے ایک قدم بڑھائے ، ہم دو بڑھائیں گے ۔ وزیر اعظم عمران خان نے اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  بھارت کو امن کے کئی مواقع دیےمگر بد قسمتی سے کوئی اچھا رسپانس نہ ملا ، ہم نے امن کیلئے کرتار پور راہداری کھولنے کا فیصلہ کیا مگر بھارت سے پھر بھی منفی بیانات آئے جس پر ہم نے بھانپ لیا کہ اچھا رسپانس نہ آنا بھارت میں انتخابات کی آمد کے باعث ہے اور ان کی پالیسی میں پاکستان کیساتھ اچھے تعلقات شامل ہی نہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مسلسل منفی  رد عمل پر  ہمیں خوف تھا کہ بھارتی میں انتخابات سے پہلے کچھ ہوگا جس سے انہیں انتخابات میں مدد ملے گی ،  انہی ایام میں پلوامہ واقعہ ہو گیا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ رات تین بجے کے قریب  بھارت کی جانب سے ہم پر حملہ کیا گیا مگر ہم نے  سوچا کہ نقصان کا اندازہ لگا لیں پھر رد عمل دیں گے ۔ اگلے دن ہم نے صرف یہ دکھانے کیلئے  کہ ہم میں بھی اہلیت ہے  ہم نے بغیر کسی جانی اور مالی نقصان کئے  اپنے اہداف  حاصل کئے  مگر دو جہاز جو پیچھا کرتے آرہے  تھے وہ  تباہ کر دیئے گئے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ بات کا آگے بڑھنا ہمارے اور ہندوستان کے حق میں نہیں ، ہم نے بھارت کو یہ پیغام بھی پہنچایا اور دنیا  بھر میں روابط بھی قائم کئے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک میں کشیدگی کی وجہ  مسئلہ کشمیر ہے ، میں بھارتی عوام سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا انہیں اپنی حکومت  سے نہیں پوچھنا چاہئے کہ کشمیر میں ہونیوالے مظالم سے وہ  کشمیریوں کو دبا لیں گے ؟۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیریوں پر جتنے مظالم کررہے ہیں وہاں یہ تحریک اتنی ابھر رہی ہے  ،  کیا وجہ ہے کہ کشمیر میں 19سال کے نوجوان  بے خوف ہو کر  اسلحہ اٹھائے پھر رہے ہیں ، آپ کو کیوں لگتا ہے کہ جو پالیسی کبھی کامیاب نہیں ہوئی وہ اب ہو جائے گی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میرے خیال کے مطابق ہندوستان میں کشمیر کے معاملے پر بحث کی ضرورت ہے ، اگر ایسا ہی چلتا رہا تو وہاں سے بھرپور ری ایکشن آئے گا ، تو کیا ہر دفعہ پاکستان پر انگلیاں اٹھیں گی ؟۔ عمران خان نے کہا کہ جنگ میں کوئی ملک فتح یاب نہیں ہوتا ، مجھے خوف ہوتا ہے کہ کوئی چیز غلط فہمی کی بھینٹ نہ چڑھ جائے ، بھارت کوئی ایکشن لیتا ہے تو ہمیں مجبوراً  ری ایکشن دینا ہوگا ۔ عمران خان نے کہا کہ میں نے گزشتہ روز بھی بھارتی ہم منصب سے بات کرنے کی کوشش کی ،  ہم امن کی طرف آنے کی کوشش کر رہے ہیں مگر اسے کمزوری نہ سمجھا جائے ، یہ کمزوری نہیں ہے ۔ وزیر اعظم نے ماضی کے دو بادشاہوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بہادر شاہ ظفر نے  غلامی اور سلطان ٹیپو نے جنگ  کا فیصلہ ، اس ملک کا ہیرو ٹیپو سلطان ہے ۔  دباؤ ڈالیں گے تو  ایک غیرت مند قوم غلامی کو قبول نہ کرے گی بلکہ آزادی کیلئے لڑے گی ۔ وزیر اعظم عمران خان نے واضح الفاظ میں کہا کہ ہم جہاں کھڑے ہیں ہمیں مزید آگے مت لے کر جائیں ،مجبوراً رد عمل دیں گے  ،میں امید کرتا ہوں کہ بین الاقوامی برادری  بھی اپنا کردار ادا کرے گی۔ دوسری طرف نائنٹی ٹو نیوز کے سینئر تجزیہ کار رؤف کلاسرا ایک روز قبل ہی جذبہ خیرسگالی کے تحت ابھی نندن کی رہائی کی تجویز دے چکے تھے۔ انہوں نے کہا تھا بھارتی قیدی کی رہائی اچھا شگون ہو گا ، پاکستان کا مثبت امیج ابھرے گا۔