Sunday, April 28, 2024

امل عمر قتل کیس میں کیا صرف معطلیاں کافی ہیں ؟، سپریم کورٹ

امل عمر قتل کیس  میں کیا صرف معطلیاں کافی ہیں ؟، سپریم کورٹ
November 19, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ میں امل عمر  کیس کی سماعت کے دوران جسٹس گلزار نے ریمارکس دیے کہ جن کی غفلت سے بچی کی جان گئی کیا انہیں صرف معطل کردینا کافی ہے۔ اگر کوئی غیر قانونی دباؤ ثابت ہوا تو پورے محکمے کو ختم کردیں گے، جعلی ڈگری کیس میں کہا کہ جعلی ڈگری پر کبھی بھی کوئی نوکری حاصل نہیں کر سکتا۔ سپریم کورٹ میں جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے امل عمر کیس کی سماعت کی  ، امل عمر کے وکیل نے عدالت کو بتایا سندھ حکومت کی جانب سے جو معاوضہ دیا جارہا ہے  وہ والدین کے لیے شرمناک ہوگا۔ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ جن کی غفلت سے بچی کی جان گئی کیا انہیں صرف معطل کردینا کافی ہے ، آئی جی سندھ کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ  اگر آپ کی جانب سے کوئی غیر قانونی دباؤ ثابت ہوا تو پورے محکمے کو ختم کردیں گے۔ عدالت نے سندھ ہیلتھ کمیشن کو رپورٹ جمع کرانے کے لیے مہلت دیتے ہوئے سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کر دی۔ او جی ڈی سی ایل ملازمین کی جعلی ڈگریوں کے کیس کی سماعت کے دوران ملازمین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملازمین کو 29 سال بعد یہ کہہ کر فارغ کیا گیا کہ انکی میٹرک کی ڈگری جعلی تھی ۔ جسٹس گلزار نے ریمارکس دیے کہ کس قانون کے تحت انکی تقرری ہوئی وہ قانون بتائیں  ، کیا ہم جعلی ڈگری پر نوکری لیگل قرار دے دیں ۔ جعلی ڈگری پر کوئی نوکری حاصل نہیں کر سکتا۔ عدالت نے درخوستیں واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی ، واضح رہے کہ اوجی ڈی سی ایل 32 ملزمین نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔